Maktaba Wahhabi

82 - 1201
٭ ام ہاني بنت ابي طالب رضی اللہ عنہا : ابوطالب کی صاحبزادی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چچازاد بہن تھیں، ان کا نام فاختہ بتایا گیا ہے، بعض لوگوں نے ان کا نام فاطمہ اور کچھ لوگوں نے ہند بتایا ہے، لیکن پہلا نام زیادہ مشہور ہے، ان کی شادی ہبیرہ بن عمرو بن عائذ المخزومی سے ہوئی تھی، ان کے بطن سے ہبیرہ کے لڑکے عمرو تھے، اور اسی نام سے وہ اپنی کنیت (ابوعمرو) کرتے تھے، فتح مکہ کے دن جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اس دن ام ہانی نے بنومخزوم کے دو آدمیوں کو پناہ دے رکھی تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے دونوں آدمیوں کے بارے میں کہا کہ جن کو تم نے پناہ دے دی، انھیں میں نے بھی امان دی۔ ام ہانی رضی اللہ عنہا سے کتب ستہ میں احادیث مروی ہیں،[1] امام ترمذی نے کہا ہے کہ وہ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے بعد زندہ رہیں۔[2] ٭ جمانہ بنت ابي طالب: یہ ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب کے لڑکے عبداللہ کی والدہ تھیں، ابن سعد نے ان کی ماں فاطمہ بنت اسد کی سوانح حیات کے ضمن میں ان کا تذکرہ کیا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چچا زاد بہنوں کے تذکرہ میں آپ کی زندگی پر مستقل باب باندھا ہے اور کہا ہے کہ ان کے بطن سے ابوسفیان بن حارث کے بیٹے جعفر بن ابی سفیان پیدا ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے مال غنیمت سے ان کو تیس وسق دیا تھا۔[3] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی بیویاں اور اولاد: 1: فاطمہ بنت رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم : ان کے بطن سے (1) حسن اور (2) حسین رضی اللہ عنہما پیدا ہوئے، ان دونوں کی زندگی پر مفصل گفتگو ان شاء اللہ آئندہ صفحات میں آئے گی اور صاحبزادیوں میں (3) زینب الکبریٰ اور (4) ام کلثوم الکبریٰ تھیں۔ 2: خولہ بنت جعفر بن قیس بن مسلمہ: ان کے بطن سے (5) محمد الاکبر المعروف بہ محمد بن حنفیہ پیدا ہوئے۔ 3: لیلٰي بنت مسعود بن خالد التمیمي: ان کے بطن سے (6) عبید اللہ اور (7) ابوبکر پیدا ہوئے۔ 4: ام البنین بنت حزام[4] بن خالد بن جعفر بن ربیعہ: ان سے (8) عباس الاکبر، (9)عثمان، (10) جعفر الاکبر، اور (11) عبداللہ کی ولادت ہوئی۔ 5: اسماء بنت عمیس الخثعمیہ:ان سے (12) یحییٰ اور (13) عون پیدا ہوئے۔[5] 6: صہباء[6]: ان کے بطن سے (14) عمر الاکبر اور (15) رقیہ پیدا ہوئیں۔ 7: امامہ [7]بنت العاص بن الربیع رضی اللہ عنہما سے (16) محمد الاوسط پیدا ہوئے۔
Flag Counter