Maktaba Wahhabi

107 - 1201
ایک مرتبہ آپ نے فرمایا: ’’مجھ سے اللہ کی کتاب کے بارے میں پوچھ لیا کرو، اس لیے کہ میں تمام آیات کے بارے میں جانتا ہوں کہ کون سی دن میں نازل ہوئیں اور کون سی رات میں کون سی پہاڑ پر اتریں اور کون سی ہموار زمین پر۔‘‘[1] علامہ ابن عبدالبر کا خیال ہے کہ علی رضی اللہ عنہ ان لوگوں میں سے ایک تھے، جنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں قرآن کو حفظ کیا تھا۔[2]آپ نے زندگی کے آخری ایام میں فرمایا: ’’قرآن کے بارے میں جو پوچھنا ہو پوچھ لو، اس سے قبل کہ میں تم میں زندہ نہ رہوں۔‘‘[3] آپ نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب کہ اکثر علما صحابہ وفات پاچکے تھے اور آپ عراق میں قیام پذیر تھے جن میں جہالت عام تھی بیشتر احکامِ شریعت سے ناواقف تھے، انھیں قرآن کریم اور سنت نبوی کی تعلیم دی جائے۔ اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں تعلیم دیتے اور حق کی طرف رہنمائی کرتے۔ آپ اپنے دور کے سب سے بڑے عالم تھے، اور یہ آپ کے عالم ربانی ہونے کی واضح مثال ہے جو لوگوں کو خیر کی دعوت دینے اور اسی پر ان کی تربیت فرمانے کا حریص ہوتا ہے۔ آپ کے بارے میں نازل ہونے والی قرآنی آیات: اگر نبوی معاشرہ میں کوئی نیا واقعہ پیش آجاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن کا نزول ہوتا اور آپ اس کا حل پیش کرتے، کسی کام کی تعریف کرتے، کسی قوم و جماعت کو سراہتے اور کسی کو ڈراتے، اگر خامیاں و غلطیاں ہوجاتیں تو ان سے خبردار کرتے، چنانچہ اس بارے میں چند ایسی آیات نازل ہوئیں جن کے اثرات سے امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ اور بعض دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کی زندگیوں میں عمدہ نقوش دیکھنے کو ملے، انھیں آیات میں سے چند ایک کا ذکر کیا جارہا ہے،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : هَـٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ ﴿١٩﴾ يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَالْجُلُودُ ﴿٢٠﴾ وَلَهُم مَّقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍ ﴿٢١﴾ كُلَّمَا أَرَادُوا أَن يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا وَذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ ﴿٢٢﴾ إِنَّ اللَّـهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَلُؤْلُؤًا ۖ وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ ﴿٢٣﴾ (الحج:19-23) ’’یہ دو جھگڑنے والے ہیں، جنھوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا، تو وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا، ان کے لیے آگ کے کپڑے کاٹے جاچکے ، ان کے سروں کے اوپر سے کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے
Flag Counter