قرآن آپ کی اس رائے کی تائید کرتا ہے کہ مسجد حرام کی تعمیر سے جہاد افضل ہے: صحیح مسلم میں ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اسلام لانے کے بعد میرے نزدیک سب سے بڑا عمل مسجد حرام کو آباد کرنا ہے، تو علی رضی اللہ عنہ نے کہا جہاد فی سبیل اللہ ان تمام کاموں سے افضل ہے، عمر رضی اللہ عنہ نے جب یہ تکرار سنی تو کہا، منبر رسول کے پاس آوازیں بلند نہ کرو، جب نماز ختم ہوجائے گی تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھ لوں گا، چنانچہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سلسلہ میں استفسار کیا تویہ آیت نازل ہوئی:[1] أَجَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ كَمَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَجَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ ۚ لَا يَسْتَوُونَ عِندَ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿١٩﴾ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِندَ اللَّـهِ ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ ﴿٢٠﴾يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُم بِرَحْمَةٍ مِّنْهُ وَرِضْوَانٍ وَجَنَّاتٍ لَّهُمْ فِيهَا نَعِيمٌ مُّقِيمٌ ﴿٢١﴾ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ إِنَّ اللَّـهَ عِندَهُ أَجْرٌ عَظِيمٌ ﴿٢٢﴾ (التوبۃ:19-22) ’’کیا تم نے حاجیوں کو پانی پلانا اور مسجد حرام کو آباد کرنا اس جیسا بنا دیا جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان لایا اور اس نے اللہ کے راستہ میں جہاد کیا۔ یہ اللہ کے ہاں برابر نہیں ہیں اور اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے ہجرت کی اور اللہ کے راستہ میں اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے ساتھ جہاد کیا، اللہ کے ہاں درجہ میں زیادہ بڑے ہیں اور وہی لوگ کامیاب ہیں۔ان کا رب انھیں اپنی طرف سے بڑی رحمت اور عظیم رضامندی اور ایسے باغوں کی خوشخبری دیتا ہے جن میں ان کے لیے ہمیشہ رہنے والی نعمت ہے۔جس میں وہ ہمیشہ رہنے والے ہیں ہمیشہ۔ بے شک اللہ ہی ہے جس کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔‘‘ پس اللہ نے صاف صاف کہہ دیا کہ ایمان اور جہاد مسجد حرام کو آباد کرنے، حج و عمرہ کرنے، طواف کرنے اور حاجیوں کی خدمت کرنے سے کہیں زیادہ افضل ہے۔ امت محمدیہ کے لیے آپ نہایت شفیق ثابت ہوئے: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَةً ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ لَّكُمْ وَأَطْهَرُ ۚ فَإِن لَّمْ تَجِدُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿١٢﴾ (المجادلۃ:12) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! جب تم رسول سے سرگوشی کرو تو اپنی سرگوشی سے پہلے کچھ صدقہ پیش کرو، یہ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |