سلمہ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں اے اللہ کے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) میں بھی ان کے ساتھ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَنْتَ عَلَی مَکَانِکِ وَاَنْتِ عَلٰی خَیْرٍ۔)) [1] ’’تمھارا اپنا مقام ہے اور تم خیر پر ہو۔‘‘ مذکورہ دونوں روایات کو آیت تطہیر کے ساتھ انھوں نے اس لیے جوڑا ہے تاکہ آیت کریمہ سے جو معنی مستنبط کرنا چاہتے ہیں اسے ثابت کرسکیں، کیونکہ اثنا عشری شیعہ عقائد کے مطابق یہ آیت کریمہ اصحاب کساء یعنی علی، فاطمہ اور حسن و حسین کے ہر چھوٹے بڑے گناہ، حتیٰ کہ معمولی غلطی اور بھول سے معصوم ہونے پر دلالت کرتی ہے۔[2] تنقید و تردید: ا: ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث کساء کامختلف صیغوں اور الفاظ میں وارد ہونا: ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث مختلف الفاظ اور متعدد صیغوں میں وراد ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ انھوں نے کہا کہ میرے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے۔ اور علی، فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم بھی تھے، میں نے ان کے لیے خزیرہ بنایا، انھوں نے اسے تناول فرمایا اور سو گئے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر عباء یا چادر ڈال دی اور فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ ہٰؤُلَائِ اَہْلِ بَیْتِیْ اَذْہَبُ عَنْہُمُ الرِّجْسَ وَطَہِّرْہُمْ تَطْہِیْرًا۔)) ’’اے اللہ یہ میرے اہل بیت (گھر والے) ہیں ان سے گندگی دور کردے اور انھیں خوب پاک کردے۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سب کو ایک چادر پر بٹھایا، پھر اپنے بائیں ہاتھ سے اس کے چاروں کونوں کو پکڑا اور ان کے سروں کے اوپر تک سمیٹا، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے اپنے رب کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: ((ہٰؤُلَائِ اَہْلِ بَیْتِیْ، فَاذْہَبْ عَنْہُمُ الرِّجْسَ وَطَہِّرْہُمْ تَطْہِیْرًا۔)) ’’یہ میرے اہل بیت ہیں ان سے گندگی دور فرما دے اور انھیں خوب پاک کردے۔‘‘ مذکورہ دونوں روایات صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث سے اس معنی میں ملتی جلتی ہیں کہ مذکورہ پانچ افراد آیت کریمہ کے مصداق ہیں، لیکن اس سے یہ قطعی فیصلہ نہیں اخذ کیا جاسکتا ہے کہ ان کے علاوہ اور کوئی اس آیت کا مصداق نہیں۔[3] ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے دیگر ایسی روایات بھی مروی ہیں جن میں مزید تفصیلات کا ذکر ہے، اور ان سے اشارہ ملتا ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا اہل کساء میں شامل نہیں ہیں، لیکن آگاہ رہیں کہ اس معنی کی اکثر روایات ضعیف ہیں، جو صحیح ہیں ان میں سے ایک روایت یہ ہے کہ جب یہ آیت کریمہ: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ﴿٣٣﴾ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں نازل ہوئی تو آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ، حسن اور حسین کو بلایا اور انھیں چادرسے ڈھانپ دیا، علی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھے انھیں بھی آپ نے چادر سے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |