’’بے شک جو لوگ اس کو چھپاتے ہیں جو ہم نے واضح دلائل اور ہدایت میں سے اتارا ہے، اس کے بعد کہ ہم نے اسے لوگوں کے لیے کتاب میں کھول کر بیان کر دیا ہے، ایسے لوگ ہیں کہ ان پر اللہ لعنت کرتا ہے اور سب لعنت کرنے والے ان پر لعنت کرتے ہیں۔‘‘ لہٰذا اگر روافض شیعہ حضرات عقلی دلائل کو مانتے ہیں تو انھیں مذکورہ خبیث و ناپاک عقیدہ یعنی تحریف قرآن پر مرتب ہونے والے ان نہایت خطرناک نتائج اور مستلزمات کو بھیانک پھٹکارِ الٰہی تسلیم کر لینا چاہیے۔[1] تاکہ وہ اس عقیدہ سے نکل کر اللہ تعالیٰ، نبی کریم، اصحاب رسول اور پاک طینت اہل بیت کے تئیں اپنے ماضی کی افترا پردازیوں سے توبہ کرسکیں۔ 2۔حجیت قرآن کے لیے کسی نگران و منتظم کے لازمی وجود کا عقیدہ اور اس کی تردید: کلینی اپنی کتاب ’’اصول الکافی‘‘ میں جو کہ استنادی حیثیت سے وہی درجہ رکھتی ہے جو درجہ صحیح البخاری کا اہل سنت کے نزدیک ہے،[2] لکھتا ہے: ’’بغیر کسی نگران و منتظم کے قرآن حجت نہیں ہوسکتا۔ علی ( رضی اللہ عنہ ) اس کے نگراں ومنتظم تھے، آپ کی اطاعت فرض تھی، رسول اللہ کے بعد آپ (علی) لوگوں کے لیے حجت تھے۔‘‘[3] شیعہ قوم کا یہ عقیدہ ان کی مستند کتب مثلاً ’’رجال الکشی‘‘[4]، ’’علل الشرائع‘‘[5]، ’’المحاسن‘‘[6] اور ’’وسائل الشیعۃ‘‘[7]وغیرہ میں دیکھا جاسکتا ہے۔ تردید:…بھلا جس کتاب کو اللہ تعالیٰ نے لوگوں کی ہدایت کے لیے نازل کیا ہو اس کے بارے میں شیعہ قوم کا یہ عقیدہ کیوں کر درست ہوسکتا ہے، جب اللہ خود فرماتا ہے: إِنَّ هَـٰذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ (الاسرائ: 9) ’’یقینا یہ قرآن وہ راستہ دکھاتا ہے جو بہت ہی سیدھا ہے۔‘‘ خلیفۂ راشد علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی کتاب وہ کتاب ہے کہ جس میں تم سے پہلے کی اور تمھارے بعد کی خبریں ہیں، اور تمھارے درمیان ہونے والے (معاملات کے) فیصلے ہیں، حق و باطل کے درمیان وہ حد فاصل ہے، کوئی مذاق اور بکواس نہیں، جس سرکش نے اسے چھوڑدیا اللہ نے اس کی کمر توڑ دی اور جس نے اس کے علاوہ کسی جگہ ہدایت تلاش کی اللہ نے اسے گمراہ کردیا، وہ حبل متین یعنی سیدھی اور مضبوط رسی ہے۔ وہ حکمتوں سے بھرپور ذکر الٰہی ہے اور صراط مستقیم ہے، وہ ایسی کتاب ہے کہ خواہشات اسے بہکا نہیں سکتیں، زبانیں اسے توڑ مروڑ نہیں سکتیں، |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |