Maktaba Wahhabi

1078 - 1201
نہ اس کی عجائبات ختم ہوسکتی ہیں، نہ علماء اس سے سیراب ہوسکتے ہیں، جس نے اس کے ذریعہ سے کلام کیا وہ راست گو ہوا اور جس نے اس پر عمل کیا وہ ثواب پا گیا اور جس نے اس کے ذریعہ سے فیصلہ کیا اس نے انصاف کیا اور جس نے اس کی طرف دوسروں کو دعوت دی وہ صراط مستقیم کی طرف ہدایت دیا گیا۔[1] ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ’’قرآن پڑھنے اور اس پر عمل کرنے والے کے لیے اللہ نے ضمانت لے لی ہے کہ وہ نہ دنیا میں گمراہ ہوگا اور نہ آخرت میں بدبختی کا سامنا کرے گا، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِيعًا ۖ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقَىٰ ﴿١٢٣﴾ (طہ: 123) ’’فرمایا تم دونوں اکٹھے اس سے اتر جاؤ، تم میں سے بعض بعض کا دشمن ہے، پھر اگر کبھی واقعی تمھارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت آئے تو جو میری ہدایت کے پیچھے چلا تو نہ وہ گمراہ ہوگا اور نہ مصیبت میں پڑے گا۔‘‘[2] خود شیعہ قوم کی بعض معتمد کتب میں اہل بیت کے ایسے اقوال موجود ہیں جن سے اس عقیدہ کی تردید ہوتی ہے۔ چنانچہ تفسیر ’’العیاشی‘‘ اور ’’البحار‘‘ میں ہے کہ تاریک رات کے ٹکڑوں کے مانند جب فتنے تمھیں گھیر لیں تو اپنے لیے قرآن کو لازم کرلو، کیونکہ وہ شافع اور مشفع ہے، جس نے اسے اپنا امام بنایا اسے جنت کی طرف لے گیا، اور جس نے اسے اپنے پیچھے چھوڑا وہ اسے جہنم کی طرف لے گیا، وہ ایک راہنما ہے جو بہتر راستہ کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔[3] اور نہج البلاغہ جو کہ شیعہ قوم کے نزدیک سب سے معتبر ترین مرجع ہے اور علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ہے اس میں یہ لکھا ہے کہ قرآن حکم دینے والا، زجر و توبیخ کرنے والا ہے، خاموش ہے، بولنے والا ہے، اللہ کی مخلوق پر اس کی حجت ہے۔[4] واضح رہے کہ ان نصوص کے علاوہ کچھ دوسرے اس کے ایسے شواہد پائے جاتے ہیں جن سے یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے اس قوم کی کتب مصادر و مراجع میں زبردست تناقض موجود ہے اور ان کی عبارات باہم متعارض ہیں، لیکن جہاں تعارض و تناقض کی صورت حال درپیش آتی ہے وہاں یہ قوم نہایت خطرناک طریقۂ کار اختیار کرلیتی ہے، اور وہ طریقہ کار یہ ہے کہ جو فکر و عقیدہ اہل سنت کے خلاف ہوتا ہے یہ قوم اسی کو اپنالیتی ہے، بہرحال شیعی کتب میں حد تواتر تک پہنچے ہوئے گزشتہ زہرآلود کلام یعنی حجیت قرآن کے لیے منتظم کے لازمی وجود پر جو شخص غور کرے گا وہ ضرور محسوس کرے گا کہ یہ کسی شیعہ فرد کا نہیں بلکہ کسی بدباطن اور شیعہ دشمن انسان کی فکر ہے، جو شیعہ قوم کو اللہ کی
Flag Counter