وجہ سے کشتی نے ان سب لوگوں کو حبشہ کی سرزمین میں اتار دیا، یہی احتمال قابل توجہ ہے اور اسی طرح تمام روایات میں تطبیق کی صورت پیدا ہوجاتی ہے، پس اسی پر اعتماد کیا جانا چاہیے۔[1] 1۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوموسیٰ اشعری کو تمغۂ شرف سے نوازتے ہیں: ا ۔تمھیں دو مرتبہ ہجرت کا شرف ملا: ابوموسیٰ اشعری کا بیان ہے کہ ہم اپنی قوم کے پچاس سے کچھ زائد لوگوں کے ساتھ یمن سے نکلے، ہم تین لوگ یعنی میں، ابو رُہم اور عامر آپس میں بھائی تھے، ہمیں ہماری کشتی نے شاہ حبشہ نجاشی کے یہاں جعفر اور ان کے ساتھیوں کے پاس پہنچا دیا، پھر فتح خیبر کے موقع پر ہم ہجرت کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آگئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَکُمُ الْہِجْرَۃُ مَرَّتَیْنِ: ہَاجَرْتُمْ إِلَی النَّجَاشِيْ وَ ہَاجَرْتُمْ إِلَيَّ۔))[2] ’’تمھیں دو مرتبہ ہجرت کا شرف ہے، ایک مرتبہ تم نے نجاشی کے یہاں ہجرت کی اور ایک مرتبہ میرے پاس۔‘‘ اور انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَقْدِمُ عَلَیْکُمْ غَدًا قَوْمٌ ہُمْ أَرَقُّ قُلُوْبًا لِلإِسْلَامِ مِنْکُمْ۔)) ’’کل تمھارے پاس ایک قوم آنے والی ہے، وہ اسلام کے لیے تم سے زیادہ نرم دل ہیں۔‘‘ چنانچہ اشعری لوگ آئے، جب وہ قریب پہنچے تو یہ رجزیہ شعر پڑھنے لگے: غَداً نَلْقِیْ الْأَحِبَّۃَ مُحَمَّدًا وَ حِزْبَہُ ’’ہم کل اپنے احباب یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں سے ملنے والے ہیں۔‘‘ پھر جب وہ لوگ پہنچ گئے تو مصافحہ کرنے لگے، چنانچہ سب سے پہلے مصافحہ کے ذریعہ سے سلام کی ایجاد انھیں لوگوں نے کی۔[3] ب۔ اے ابوموسيٰ اشعري وہ تمھاري قوم کے لوگ ہیں: عیاض اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی: فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّـهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ (المائدۃ:54) یعنی ’’عنقریب ہی اللہ تعالیٰ ایسی قوم کو پیدا کرے گا جسے وہ پسند کرے گا، اور وہ اسے پسند کریں گے۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ((ہُمْ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |