(4) قولِ صحابی کی حجیت مذہب صحابی سے متعلق اصولیین نے مفصل گفتگو کی ہے اور کہا ہے کہ اکثر اصولیوں کے نزدیک مذہب صحابی مختلف فیہ دلائل میں سے ہے، جب کہ امام ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ نے مذہب صحابی کی حجیت پر ائمہ اربعہ کا اجماع نقل کیا ہے۔[1] اس میں کوئی شک نہیں کہ جملہ اصحاب نبی اور خاص طور سے بڑے بزرگ صحابہ فہم و ادراک میں دوسروں سے ممتاز تھے، جیسا کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: اصحاب رسول اس امت کے سب سے پاک دل انسان تھے، سب سے گہرے علم، کم تکلف اور اعلیٰ ترین طور و طریقہ کے مالک تھے، ان کی طرز زندگی سب سے عمدہ تھی، انھیں اللہ نے اپنے نبی کی صحبت اور دین کی اقامت کے لیے منتخب کیا تھا، لہٰذا ان کے فضل و مرتبہ کو پہچانو اور ان کے طرز عمل کو اپناؤ، اس لیے کہ وہی لوگ صراط مستقیم پر تھے۔[2] ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا کلام بتاتا ہے کہ صحابہ کرام کے علم میں گہرائی اور فہم و ادراک میں وسعت تھی اور بعد والو ں کا علم ان کے علم کے مقابلہ میں ایسے ہی ہے جیسے بعد والوں کی فضیلت ان کی فضیلت کے مقابلہ میں کم تر ہے۔[3] چونکہ یہ بات اتنی واضح ہے کہ اس کے لیے کسی حجت اور دلیل کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے میں ان اسباب کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں جن کی وجہ سے انھیں اللہ نے یہ رتبہ عطا کیا۔ 1۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست دین سیکھنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست دین سیکھنے کی وجہ سے دین کو سمجھنے میں انھیں کئی اعتبار سے فضیلت ملی مثلاً: آمیزش سے پاک سرچشمہ علم: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست دین سیکھنے کا مطلب ہوا کہ انھو ں نے وحی الٰہی کو بالکل تروتازہ حالت میں پایا اور زبان رسالت سے براہ راست اسے سنا اور ان کا علم ہر قسم کی آلائشوں سے پاک رہا، وہ خالص قرآن اور سنت کی تعلیم تھی، اس میں آراء الرجال اور بعد کے علوم مثلاً فلسفہ وغیرہ کی کوئی آمیزش نہ تھی۔ رحمۃ اللہ علیہ فہم کي گیرائي و گہرائي: جب یہ بات ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ان کے معلم اوّل یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ فصیح و بلیغ تھے، اور فقہ و فہم پر سب سے زیادہ قدرت حاصل تھی، تو پھر بھلا یہ کیسے ہوسکتا تھا کہ آپ کی باتیں حق کے متلاشی، منتظرکانوں، بیدار دلوں اور ہم مزاج سلیقہ مندوں سے ٹکرائیں، پھر یہ سب اسے سننے کے لیے بے چین ہوں اور اسے سمجھ نہ سکیں؟ ایسا نہیں ہوسکتا، بلکہ بلاشبہ وہ جو کچھ سنیں گے انھیں پوری گہرائی کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول کی |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |