شیعہ کتب مصادر و مراجع میں توحید اور ائمہ سے متعلق تین اور مسائل 1۔ہدایت کا دار و مدار ائمہ پر ہے: ان کے اپنے نظریہ کے مطابق ابوعبداللہ کا کہنا ہے کہ لوگ ایک بڑی مشکل سے دوچار ہیں، اگر ہم ان کو بلائیں تو وہ ہماری بات نہیں مانیں گے اور اگر ہم انھیں چھو ڑ دیں تو وہ ہمارے بغیر ہدایت نہیں پاسکتے۔[1] ایک دوسری شیعی روایت میں ہے کہ ابوجعفر کا بیان ہے کہ ہماری ہی وجہ سے اللہ کی عبادت اور ہمارے ہی ذریعہ سے اللہ کی معرفت ہوئی اور ہمارے ہی ذریعہ سے اللہ کی وحدانیت کا اقرار کیا گیا۔ [2] یہ عبارات امت مسلمہ سے ہدایت کی نفی تو نہیں کرتیں، لیکن اس کا منبع و اختیار ائمہ کو دیتی ہیں، جب کہ حق بات یہ ہے کہ ہدایت بمعنی حق تک رسائی دینا صرف اللہ کی ذات کے ساتھ خاص ہے، اس کا اور کوئی مالک نہیں وہی دلوں اور نگاہوں کو پھیرنے والا ہے اور وہی انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوتا ہے، اور صرف اسی کی ہستی ہے کہ جب کسی چیز سے کہتا ہے ’’ہوجا‘‘ تو وہ چیز ہوجاتی ہے۔ بہرحال شیعہ حضرات مذکورہ عبارات سے بلا کسی قید و احتراز کے استدلال کرتے ہوئے اپنے ائمہ کو مسئلہ ہدایت میں اللہ کا شریک ٹھہراتے ہیں، حالانکہ تنہا وہی ذات باری تعالیٰ ہادی ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔[3] اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: مَن يَهْدِ اللَّـهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۖ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا ﴿١٧﴾ (الکہف: 17) ’’جسے اللہ ہدایت دے سو وہی ہدایت پانے والا ہے اور جسے گمراہ کر دے، پھر تو اس کے لیے ہرگز کوئی رہنمائی کرنے والا دوست نہ پائے گا۔‘‘ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرکے فرمایا: إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۚ (القصص: 56) ’’بے شک آپ ہدایت نہیں دیتے جسے تو دوست رکھے اور لیکن اللہ ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے۔‘‘ ہدایت بمعنی حق کا راستہ دکھانا تو یہ انبیائے کرام اور احسان کے ساتھ ان کی پیروی کرنے والے تمام انسانوں کی ذمہ داری ہے۔ یہ بارہ نامزد اماموں کے ساتھ خاص نہیں ہے، اللہ کا ارشاد ہے: قُلْ هَـٰذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللَّـهِ ۚ عَلَىٰ بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ۖ (یوسف: 108) ’’کہہ دے یہی میرا راستہ ہے، میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں، پوری بصیرت پر، میں اور وہ بھی جنھوں نے میری پیروی کی ہے۔‘‘ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |