Maktaba Wahhabi

603 - 1201
کیفیت متعین کرنے میں ان کے موقف میں اختلاف تھا۔ بہتر ہوگا کہ اصل واقعہ نقل کرنے سے قبل اس فتنہ کی آگ لگانے میں عبداللہ بن سبا کے کردار پر روشنی ڈالی جائے۔ فتنہ انگیزی میں سبائیت کا اثر 1۔کیا عبداللہ بن سبا ایک خیالی شخصیت تھی ۔۔۔۔۔۔؟ تمام متقدمین مؤرخین متفقہ طور سے اس کے حقیقی وجود کے قائل ہیں۔ معاصرین میں سے کچھ ہی لوگ اس کے منکر ہیں اور ان میں اکثریت کا تعلق روافض سے ہے۔ منکرین کی دلیل یہ ہے کہ عبداللہ بن سباء سیف بن عمر تمیمی کی ذہنی پیداوار ہے، کیونکہ بعض علمائے رجال نے روایت حدیث کے باب میں سیف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فن رجال کے بعض علماء نے روایت حدیث کے باب میں اس پر کلام کیا ہے اور تاریخی روایات کے سلسلہ میں علماء نے اس کو حجت مانا ہے۔ معاً یہ بھی معلوم رہے کہ ابن عساکر نے ایسی بہت ساری روایات کو نقل کی ہیں جن میں عبداللہ بن سبا کا ذکر آیا ہے لیکن ان روایات کے راویوں میں کہیں بھی سیف بن عمر التمیمی کا نام نہیں ملتا اور امام البانی رحمۃ اللہ علیہ نے ان میں بعض روایات کو سند اً صحیح قرار دیا ہے۔[1] نیز یہ روایات شیعہ مذہب کی فرق، رجال اور حدیث کی کتب میں منقول ان بہت ساری روایات کے علاوہ ہیں جن میں ابن سبا کا ذکر آیا ہے اور ان میں دور نزدیک کہیں بھی سیف کا نام نہیں ملتا۔ عبداللہ بن سبا کی شخصیت اور اس کے حقیقی وجود کے بارے میں تشکیک کی کوشش اس لیے کی گئی تاکہ ایک تیرسے دو شکار ہوں یعنی ایک طرف مسلمانوں کے درمیان فتنوں کا بیج بونے والے حاقد وحاسد یہودی عنصر کے کردار پر پردہ پڑجائے اور دوسری طرف صحابہ کو متہم کردیا جائے کہ وہی فتنہ کے اصل سبب تھے، تاکہ مسلمانوں کے دل و دماغ میں صحابہ کی جو تابناک تصویریں اور بے مثال کارناموں کے نقوش ہیں انھیں کھرچ کھرچ کر نکال دیا جائے۔ اسی طرح بعض معاصرین نے جن میں اکثریت روافض شیعہ کی ہے، عبداللہ بن سبا کے حقیقی وجود کوتسلیم کرنے سے انکار کیاہے اور اس کے پس پردہ ان کی کوشش یہ ہے کہ اپنے مذہب کی بنیادکو اس کے حقیقی موسس سے پاک کر کے پیش کریں، حالانکہ تمام تر متقدمین مؤرخین سنی ہوں یا شیعہ سب اس بات کے خلاف ہیں۔ یہاں اس بات کی طرف بھی اشارہ کردینا مناسب ہے کہ اہل سنت میں شمار کیے جانے والے جن حضرات نے عبداللہ بن سبا کا انکار کیا ہے یہ وہ لوگ ہیں جو مستشرقین سے متاثر ہیں اور انھیں کے سامنے زانوائے تلمذتہ کیا ہے۔ حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ کس قدر حیاء سے عاری اور جاہل ہیں۔ تاریخ اور فِرَق کے بیان پر مشتمل تمام کتب اس کی زندگی اور سیاہ کارناموں پرمفصل گفتگو کرتی ہیں، راوۃ تاریخ وحدیث اس کے کردار پر بحث کرتے ہیں اور چہار دانگ عالم میں اس کے اخبار و کردار کی جلوہ گری ہے۔ سبائیت کے موضوع پر گفتگو کرنے والے تمام مؤرخین و
Flag Counter