Maktaba Wahhabi

378 - 1201
باندھ دو، تو باندھ دینا۔[1] اس طرح گویا خلفائے راشدین کے عہد میں امت اپنے حکام کی نگرانی کرنے کا حق مسلم تھا اور وہ بھی جواب دہی کے لیے تیار ہوتے تھے، کسی کو اس پر اعتراض نہ تھا، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ حکام کی نگرانی کے جواز پر سب کا اجماع تھا۔[2] اور خلافت راشدہ کے دور میں حکام و رعایا کی طرف سے اس اجماع کا ایک ہی معنی نکلتا ہے، وہ یہ کہ ان سب کو قرآن مجید کا صحیح فہم حاصل تھا، اور عامل بالسنۃ ہونے کے لیے وہ سب ایک ہی سیدھے راستہ پر گامزن تھے، انھوں نے نزول قرآن کا دور دیکھا تھا، اور انسانیت کو راہ راست پر لانے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے برتاؤ کا مشاہدہ کیا تھا۔ وہ لوگ دین کی معنویت کو سب سے زیادہ سمجھنے والے اور شریعت کے مقاصد کو سب سے زیادہ پہچاننے والے تھے، انھیں حق و باطل میں تمیز کرنے کی سب سے زیادہ صلاحیت تھی، کیا ایسا تصور بھی کیا جاسکتا ہے کہ انھوں نے کبھی کسی باطل پر اجماع و اتفاق کیا ہوگا؟؟ نہیں ہرگز نہیں، اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((إِنْ أُمَّتِیْ لَا تَجْتَمِعُ عَلَی ضَلَالَۃٍ۔)) [3] ’’بے شک میری امت گمراہی پر کبھی متفق نہیں ہوسکتی۔‘‘ اس لیے اجماع صحابہ کو شرعی حجت کا درجہ حاصل ہے، اور دستور اسلامی کے بنیادی مصادر میں اس کا شمار ہے، امت محمدیہ کے اجماع کی بنیاد کبھی نص شرعی کا مفہوم ہوتی ہے اور کبھی مجتہدین کا اجتہاد و قیاس تاہم دونوں کو حجت تسلیم کیا جاتا ہے۔[4] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اپنی مدت خلافت میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر پر لوگوں کو ابھارتے تھے، ایک دن آپ نے خطبہ دیا، حمد و ثنا کے بعد فرمایا: اے لوگو! تم سے پہلے جو قومیں ہلاک ہوئیں وہ صرف اپنی معصیت اور سرکشی کی وجہ سے، ان کے پیشواؤں اور رہبران قوم نے انھیں گناہوں سے نہیں روکا، اس لیے عذاب الٰہی نے انھیں آدبوچا، لہٰذا تم لوگ بھلائیوں کا حکم دو اور برائیوں سے روکو، تاکہ جس طرح ان پر عذاب الٰہی آیا تم پر بھی نہ آئے۔ یاد رکھو بھلائیوں کا حکم دینا اور برائیوں سے روکنا نہ تو رزق کو روکتا ہے اور نہ ہی موت کو قریب کرتا ہے۔[5] شورائیت: اسلامی حکومت کے واجبی و بنیادی اصولوں میں یہ بات شامل ہے کہ حکومت کے قائدین، حکام اور ان کے کارکنان اپنی رعایا کے ساتھ شورائیت کا ماحول برقرا رکھیں، ان کی آراء اور رضاکو مانیں اور حکومت کا نظام شورائیت کی روشنی میں آگے بڑھائیں۔ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے: 
Flag Counter