اپنے رب کے خلاف (شیطان کی) مدد کرنے والا۔)کی تفسیر میں قمی لکھتا ہے کہ کافر سے دوسرا یعنی عمر بن خطاب مراد ہے۔ وہ اپنے امام یعنی امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ پر غالب آگیا تھا۔[1] اور کاشانی مذکورہ آیت سے متعلق بصائر میں لکھتا ہے کہ باقر سے اس آیت کی تفسیر پوچھی گئی تو کہا: اس کی تفسیر قرآن ہی میں موجود ہے، یعنی علی ہی مسئلہ ولایت میں اس (عمر) کے رب تھے۔[2] د: لفظ ’’کلمہ‘‘ سے ’’ائمہ‘‘ مراد ہیں: چنانچہ اللہ کے فرمان: وَلَوْلَا كَلِمَةُ الْفَصْلِ لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۗ (الشورٰی:21) ’’اگر فیصلہ کے دن کا وعدہ نہ ہوتا تو (ابھی ہی) ان میں فیصلہ کردیا جاتا۔‘‘ کی تفسیر میں ان لوگوں نے لکھا کہ اس میں ’’کلمہ‘‘ سے مراد ’’امام ‘‘ ہے۔[3] اس طرح اللہ کے فرمان: لَا تَبْدِيلَ لِكَلِمَاتِ اللَّـهِ ۚ (یونس:64) ’’اللہ تعالیٰ کی باتوں میں کچھ فرق ہوا نہیں کرتا۔‘‘ کی تفسیر میں بھی کہا کہ اس میں کلمات کی تفسیر امامت کے علاوہ اور کچھ نہیں۔[4] ھ: مسجد، کعبہ اور قبلہ کو ’’ائمہ‘‘ کے معنی میں بدل دینا: چنانچہ اللہ تعالیٰ کے فرمان وَأَقِيمُوا وُجُوهَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ (الاعراف:29) ’’اور ہر سجدہ کے وقت اپنا رخ سیدھا رکھا کرو۔‘‘ میں مسجد کی تفسیر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ائمہ مراد ہیں۔[5] اور ایک روایت کے بموجب فرمان الٰہی: خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ (الاعراف:31) ’’تم مسجد کی ہر حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو۔‘‘ میں بھی مسجد سے ائمہ مراد ہیں۔ اور اللہ کے فرمان: وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّـهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّـهِ أَحَدًا ﴿١٨﴾ (الجن: 18) ’’مسجدیں صرف اللہ ہی کے لیے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارا کرو۔‘‘ کے بارے میں کہا کہ امام آل محمد میں سے ہوگا، اس لیے ان کے علاوہ کسی اور کو اپنا امام نہ بناؤ۔[6] اور امام صادق آل محمد کے بارے میں کہتے ہیں کہ ہم بلد حرام ہیں، ہم ہی کعبۃ اللہ ہیں اور ہم ہی اللہ کا قبلہ ہیں۔[7] نیز ’’سجود‘‘ سے بھی ائمہ کی ولایت مراد ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان: وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿٤٣﴾ (القلم:43) ’’یہ سجدہ کے لیے (اس وقت بھی) بلائے جاتے تھے جب کہ صحیح سالم تھے۔‘‘ میں ’’السجود‘‘ کی یہی تفسیر کرتے ہیں، یعنی مطلب یہ ہے کہ لوگ دنیا میں ولایت علی کے اعتراف کے طرف بلائے جاتے تھے۔[8] |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |