Maktaba Wahhabi

288 - 1201
رہے، آپ بھی اپنی پوری زندگی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، اور اپنے ساتھی ابو بکر کے طریقہ پر عمل کرتے رہے، ایسے ہی جیسا کہ اونٹنی کا دودھ چھڑایا ہوا بچہ اپنی ماں کے پیچھے پیچھے لگا رہتا ہے، واللہ! وہ بھی بڑے نرم دل اور مہربان تھے، مظلوموں کے لیے نہایت شفیق معادن و مدگار، اللہ کے لیے کسی ملامت گر کی ملامت کی ہرگز پرواہ نہ کرتے تھے، ان کی زبان پر اللہ نے حق کو جاری کردیا تھا، سچائی ان کی امتیازی شان بن گئی تھی ہمارا گمان تھا کہ فرشتہ آپ کی زبان سے بول رہا ہے، اللہ نے آپ کے اسلام کو اسلام کی تقویت کا ذریعہ بنایا، اور آپ کی ہجرت کو دین کے لیے ایک ستون بنادیا، منافقوں کے دلوں میں آپ کا رعب ودبدبہ ڈال دیا، اور مومنوں کے دلوں میں محبت پیدا کردی۔ آج تم میں سے کون ہے جو ان کی طرح ہو رحمۃ اللہ علیہ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان دونوں کے راستہ پر چلنے کی توفیق بخشے۔ اس وقت تک ہم ان کے مقام ومرتبہ کو نہیں پاسکتے جب تک کہ ان کے نقوش کو نہ اپنائیں، اور دل سے ان سے محبت نہ کریں، سن لو! جو مجھ سے محبت کرتا ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ ان دونوں سے محبت کرے، جو شخص ان دونوں سے محبت نہیں کرتا وہ درحقیقت مجھ سے بغض و نفرت رکھتا ہے میں ایسے شخص سے اپنی برأت کا اعلان کرتا ہوں، اگر میں اس سے قبل ان دونوں کے سلسلہ میں انتباہ دے چکا ہوتا تو تمھاری اس گستاخی پر سخت سزا دیتا لیکن میں انتباہ سے قبل گرفت کرنا مناسب نہیں سمجھتا۔ بہرحال اگر آج کے بعد کسی کے بارے میں معلو م ہوا کہ اس نے ایسی گستاخی کی ہے تو اس پر تہمت لگانے والے کی حد نافذ کی جائے گی۔ سن لو! اس امت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے بہتر ابو بکر، اور عمر رضی اللہ عنہما ہیں اور اگر چاہوں تو تیسرے کا بھی نام لے سکتا ہوں، [1] لیکن اب اخیر میں اپنے اور آپ لوگوں کے لیے اللہ سے استغفار کا طالب ہوں۔‘‘[2] 3۔ یہ میرا بیٹا عثمان ہے، جس کا نام عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے نا م پر رکھا ہے: سیّدناابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کا بیا ن ہے کہ میری نظر ایک قریب البلوغ زلفوں والے نوجوان لڑکے پر پڑی، اس کے بالوں کی لٹیں لٹک کر کندھوں کو چھو رہی تھیں، اللہ بخوبی جانتاہے کہ میں اس وقت شک میں پڑگیا کہ کیا یہ لڑکا ہے یا لڑکی؟ پھر ہم اس سے بھی خوبصورت لڑکے کے پاس سے گزرے، وہ علی رضی اللہ عنہ کے پہلومیں بیٹھاتھا، میں نے ان سے پوچھا: اللہ آپ کو بعافیت رکھے، یہ آپ کے پہلومیں کون سانوجوان ہے؟ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یہ میرا بیٹا عثمان ہے، میں نے عثمان بن عفان کے نام پر اس کا نام رکھا ہے، اسی طرح عمربن خطاب، اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا عباس اور خود محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر بھی میں نے دیگر فرزندوں کے نام رکھے ہیں۔ رہے حسن، حسین اور محسن، توان کے نام میں نے نہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھے تھے۔[3]آپ ہی نے ان کی طرف سے عقیقہ کیا اور ان کے سروں کے بال
Flag Counter