5۔ لغت عرب پر گہری نظر: قرآن کی افہام و تفہیم کے لیے آپ کا منہج یہ تھا کہ آپ عربوں کی زبان پر گہری نظر ڈالتے، جیسا کہ فرمان الٰہی: وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ ۚ (البقرۃ:228) ’’اور وہ عورتیں جنھیں طلاق دی گئی ہے اپنے آپ کو تین حیض تک انتظار میں رکھیں۔‘‘ کے بارے میں آپ نے فرمایا: ’’قروئ‘‘ سے مراد حیض ہے۔ لہٰذا مطلقہ کی عدت اس وقت تک پوری نہیں ہوگی جب تک کہ تینوں حیض سے پاک نہ ہوجائے۔[1] آپ نے مطلقہ کے بارے میں فرمایا: اس کے شوہر کے لیے اس وقت تک رجوع کرنا جائز ہے جب تک کہ وہ تیسرے حیض سے غسل نہ کرلے۔[2] ’’قروئ‘‘ کا لفظ طہر اور حیض دونوں کے لیے بولا جاتا ہے، چنانچہ جب عورت حیض سے ہوتی ہے تو اہل عرب کہتے ہیں: ’’اَقْرَأَتِ الْمَرَأَۃُ‘‘ اور جب پاک ہوتی ہے تو بھی کہتے ہیں: ’’اَقْرَأَتِ الْمَرْأَۃُ‘‘[3] عربوں کی زبان پر آپ کی گہری نظر کی ایک مثال یہ ہے کہ اللہ کے فرمان {اَوْ لٰمَسْتُمُ النِّسَائَ} میں آپ نے ’’لمس‘‘ یعنی چھونے سے ’’جماع‘‘ مراد لیا ہے، آپ نے فرمایا: یہاں حقیقت میں ’’لمس‘‘ سے ’’جماع‘‘ مراد ہے۔ اللہ نے اس کے لیے یہاں کنایہ پر اکتفا کیا ہے۔[4] اسی طرح فرمان الٰہی: وَإِن طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِن قَبْلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ وَقَدْ فَرَضْتُمْ لَهُنَّ فَرِيضَةً (البقرۃ:237) ’’اور اگر تم انھیں اس سے پہلے طلاق دے دو کہ انھیں ہاتھ لگاؤ، اس حال میں کہ تم ان کے لیے کوئی مہر مقرر کر چکے ہو۔‘‘ میں آپ نے ’’مس‘‘ کو خلوت پر محمول کیا ہے، اور فرمایا: یہاں ’’مس‘‘ سے خلوت مراد ہے۔[5] چنانچہ خلوت ہوجانے کے بعد آپ نے پورے مہر کی ادائیگی واجب قرار دیا ہے۔[6] اور فرمایا: جب شوہر نے اپنی بیوی کو پردے کے آڑ میں کرلیا اور دروازہ بند کرلیا تو کامل مہر اور عدت واجب ہوگئی۔[7] 6۔ قرآن کی ایک نص کو دوسری نص سے سمجھنا: ٭ اللہ کا ارشاد ہے: وَلَن يَجْعَلَ اللَّـهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا ﴿١٤١﴾ (النسائ:141) ’’اور اللہ کافروں کے لیے مومنوں پر ہر گز کوئی راستہ نہیں بنائے گا۔‘‘اس آیت کے مفہوم کو سمجھنے کے لیے علی رضی اللہ عنہ نے آیت کے سیاق و سباق کی طرف رجوع کیا اور فَاللَّـهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ (النسائ:141) ’’پس اللہ تمھارے درمیان قیامت کے دن فیصلہ کرے گا‘‘ سے آیت کا معنی متعین کیا کہ یہ قیامت کے دن کے بارے میں ہے۔ یعنی قیامت کے دن کافروں کو ایمان والوں پر اللہ ہرگز راہ نہ دے گا، |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |