Maktaba Wahhabi

118 - 1201
اس واقعہ کی تفصیل یوں ہے کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا اور کہا کہ اللہ فرماتا ہے: وَلَن يَجْعَلَ اللَّـهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا ﴿١٤١﴾ (النسائ:141) کاکیا مطلب ہے؟ آپ نے فرمایا: قریب آؤ، قریب آؤ، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تمھارے درمیان فیصلہ کرے گا اور اس دن کافروں کو مومنوں پر ہرگز راہ نہ دے گا۔[1] ٭ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَالسَّقْفِ الْمَرْفُوعِ ﴿٥﴾ (الطور:5) ’’اور اونچی اٹھائی ہوئی چھت کی!‘‘ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ نے ابن جریر کی روایت سے لکھا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے اونچی چھت کی تفسیر ’’آسمان‘‘ سے کی، سفیان کہتے ہیں کہ پھر آپ نے تلاوت کیا: وَجَعَلْنَا السَّمَاءَ سَقْفًا مَّحْفُوظًا ۖ وَهُمْ عَنْ آيَاتِهَا مُعْرِضُونَ ﴿٣٢﴾ (الانبیائ:32) ’’اور ہم نے آسمان کو محفوظ چھت بنایا اور وہ اس کی نشانیوں سے منہ پھیرنے والے ہیں۔‘‘ ٭ اللہ کا ارشاد ہے: حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ ﴿٢٣٨﴾ (البقرۃ:238) ’’سب نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی اور اللہ کے لیے فرماں بردار ہو کر کھڑے رہو۔ ‘‘ علی رضی اللہ عنہ نے درمیانی نماز یعنی صلاۃ وسطیٰ کی تفسیر عصر کی نماز سے کی ہے، اور اس سلسلہ میں حدیث نبوی پر اعتمادکیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ احزاب کے موقع پر فرمایا تھا: ((شَغَلُوْنَا عَنِ الصَّلَاۃِ الْوُسْطٰی صَلَاۃَ الْعَصْرِ مَلَأَ اللّٰہُ بُیُوْتَہُمْ وَ قُبُوْرَہُمْ نَارًا۔))[2] ’’مشرکوں نے ہمیں صلاۃ وسطیٰ یعنی عصر کی نماز سے غافل کردیا، اللہ تعالیٰ ان کے گھروں اور قبروں کو آگ سے بھر دے۔‘‘ ٭ اللہ تعالیٰ کا فرمایا: إِن تَجْتَنِبُوا كَبَائِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلًا كَرِيمًا ﴿٣١﴾ (النسائ:31) ’’اگر تم ان بڑے گناہوں سے بچو گے جن سے تمھیں منع کیاجاتا ہے تو ہم تم سے تمھاری چھوٹی برائیاں دور کر دیں گے اور تمھیں با عزت داخلے کی جگہ میں داخل کریں گے۔‘‘ سہل بن ابی خیثمہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا: میں کوفہ کی مسجد میں تھا، اور علی رضی اللہ عنہ منبر پر خطبہ دے رہے تھے، آپ فرما رہے تھے: اے لوگو! بڑے بڑے گناہ سات ہیں، آپ نے بلند آواز سے لوگوں کو مخاطب کیا اور تین مرتبہ یہی دہرایا، پھر کہا: اِن کے بارے میں تم لوگ مجھ سے پوچھتے کیوں نہیں؟ لوگوں نے کہا: اے امیر المومنین وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی جان کو ناحق قتل کرنا، پاک دامن عورتوں
Flag Counter