کی معزولی کو ان کی خامی یا نااہلی پر نہیں محمول کیا جائے گا۔ بلکہ اس ریاست کی خامی اور شرارت پر محمول ہوگا۔[1] پھر اپنے جن قرابت داروں کو عثمان رضی اللہ عنہ نے گورنر بنایا انھوں نے اپنے ریاستی حالات ومعاملات کو عمدہ طریقہ سے چلانے میں اپنی صلاحیت و مہارت ثابت کرد کھائی اور اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھوں کئی شہروں کو فتح کیا اور اپنی رعایا میں عدل واحسان کیا، ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو اس سے قبل عہد صدیقی اور عہد فاروقی میں بھی منصب ولایت سنبھال چکے تھے۔[2] امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے گورنروں کی تقرری میں عثمان رضی اللہ عنہ کا منہج اختیار کیا اور انھیں قرابت داروں کو گورنر بنایا جو صاحب تقویٰ، باصلاحیت اور اس منصب کے اہل رہے، ایسے تمام گورنروں عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے بیٹے یعنی یکے بعد دیگرے عبداللہ بن عباس، عبید اللہ بن عباس، قثم بن عباس رضی اللہ عنہم اور تمام ابن عباس تھے، اسی طرح آپ کے ربیب محمد بن ابو بکر بھی گورنر تھے۔ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ عثمان اور علی رضی اللہ عنہما نے انھی لوگوں کو منصب ولایت پر فائز کیا جن کے بارے میں ان کا ظن غالب تھا کہ یہ اس منصب کے اہل ہیں، ان کے بارے میں کبھی یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ قرابت داری کی وجہ سے آپ نے کسی کو اس منصب کے لیے ترجیح دی، کیونکہ اس وقت کے ریاستی حالات اس بات کے متقاضی تھے کہ گورنروں کے انتخاب و تقرری میں ان کی قوت و صلاحیت اور امانت داری کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے، اس لیے کہ ایک طرف مشرقی ریاستوں میں فتوحات کا سلسلہ غیراطمینان بخش تھا اور دوسری طرف خوارج کا فتنہ سراٹھائے ہوئے تھا۔[3] اگر ہم عاملین علی رضی اللہ عنہ کے نسب ناموں پر غور کریں گے تو آپ کے مقرر کردہ چھتیس (36) گورنروں میں سے گیارہ (11) انصاری صحابہ کرام تھے اور سات (7) قریش کے اور چار (4) عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے بیٹے تھے، یہاں علی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت کے گورنروں کی ایک فہرست مع اما کن ولایت ذکر کی کی جارہی ہے۔ [4] 1 سہل بن حنیف الانصاری (مدینہ) 2 تمام بن عباس بن عبد المطلب (مدینہ) 3 ابو ایوب انصاری (مدینہ) 4 ابو قتادہ انصاری (مدینہ) 5 قثم بن عباس بن عبدالمطلب (مکہ اور طائف) 6 عمر بن ابو سلمہ (بحرین) 7 قدامہ ابن عجلان الانصاری (بحرین) 8 نعمان بن عجلان انصاری (بحرین) 9 عبیداللہ بن عباس (یمن اور بحرین) 10 سعید بن سعد بن عبادہ انصاری (الجند) 11 مالک بن اشتر (جزیرہ پھر مصر) 12 شبیب بن عامر (جزیرہ) 13 کمیل بن زیاد نخعی (جزیرہ) 14 محمد بن ابو حذیفہ بن عتبہ (مصر) |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |