بہرحال دیکھا یہ گیا ہے کہ ہمارے یہ پرجوش نوجوان شرعی علوم اور اس کے لوازمات و تقاضوں کی علم و معرفت میں عوام ہی کے درجہ میں ہوتے ہیں اور اسی لاعلمی کی وجہ سے وہ علمائے دین سے سوال کرنے اور استفسار کرنے سے گریز کرتے ہیں اور نتیجہ میں فکری انتشار کی کڑوی فصل کاٹتے ہیں۔ صحیح کلمات کا غلط استعمال: یہ ایک خطرناک آفت ہے جو اس سے محفوظ رہا وہ نجات پاگیا، ماضی میں یا آج جو لوگ بھی خوارج کے انتہا پسند نظرئیے کاشکار ہوئے ان کی غلطی ان کے دلائل اور استدال میں نہیں ہے بلکہ اصل غلطی اس کے بے جا تطبیق، اور مراد کی تعیین میں ہے۔ یہی وجہ تھی کہ جب خوارج نے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے خلاف خروج کیا اور ’’لَا حُکْمَ إِلَّا لِلّٰہِ‘‘ کہہ کر آپ پر کفر کی تہمت لگائی تو سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ((کَلِمَۃُ حَقٍّ اُرِیْدَ بِہَا الْبَاطِلُ)) یعنی کلمہ تو حق ہے لیکن اس کے ذریعہ سے ارادہ باطل کا ہے۔[1] دور حاضر کے بعض مسلمان بھی اسی غلطی میں واقع ہیں اور صدق و عدل پر مبنی کلمات کی غلط تطبیق کرتے ہیں، پھر یہ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ وہ احکامات بیان کرنے میں نامناسب جرأت کرتے ہیں اور معتدل رائے سے نکل جاتے ہیں۔ انھیں کلمات میں سے ایک کلمہ ’’تقلید مذموم‘‘ بھی ہے۔ یہ الفاظ اپنی جگہ بالکل برحق ہیں، قرآن و سنت سے اس کی تائید ہوتی ہے اور ائمہ دین نے اس تقلید سے منع فرمایا ہے، لیکن ان الفاظ کے استعمال میں بعض لوگوں کے یہاں کچھ لغزشیں ضرور ہیں، اس لیے اس سے متعلق چند باتوں کی نشان دہی ضروری ہے تاکہ یہ الفاظ اپنے صحیح مقام پر مستعمل ہوں: ٭ وہ تقلید باطل اور مذموم ہے جس میں دوسرے کی بات بلا حجت و دلیل قبول کرلی جائے۔[2] ٭ اس آدمی کا مقلد ہونا مذموم ہے جسے اجتہاد پر قدرت حاصل ہے، لیکن جو اجتہادی صلاحیت سے محروم ہو اس کے لیے تقلید جائز ہے۔[3] ٭ متقدمین علماء کی کتب پڑھنا اور غیر جانب دار ہو کر ان کے آراء و اقوال سے استفادہ کرنا تقلید مذموم نہیں ہے، بلکہ طالب علم کے لیے یہی مناسب ہے کہ کسی مسئلہ میں حکم لگانے سے پہلے اپنے متقدمین علما کی آراء و خیالات پڑھ لے تاکہ انھیں کی روشنی میں کوئی فیصلہ دے۔[4] عطاء رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’جس شخص کو کسی مسئلہ میں علماء کے اختلاف کا علم نہ ہو اسے فتویٰ نہیں دینا چاہیے، ورنہ اپنے علم کے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |