Maktaba Wahhabi

680 - 1201
اَلْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ۔))[1]کے روای نہ تھے لیکن اپنے بعض صحابہ رضی اللہ عنہم سے یہ حدیث سنی تھی کیونکہ یہ حدیث کافی مشہور تھی۔[2] ٭ اور بعض روایات سے اندازہ ہوتاہے کہ اس فتنہ سے متعلق اپنے موقف کی درستگی میں شک واقع ہوجانے کی وجہ سے آپ معرکہ سے پیچھے ہٹ گئے تھے[3] جیسا کہ آپ نے خود اسے ’’فتنہ‘‘ سے تعبیر کیا تھا۔ ٭ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ملاقات کرنا آپ کی واپسی کا سبب بن گیا، انھوں نے آپ کو علی رضی اللہ عنہ کی قوی قرابت داری یاد دلائی اور فرمایا: اے صفیہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے تمھیں یہ کیسے گوارا ہے کہ اپنی تلوار سے علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب کو قتل کرو؟ [4] یہ سن کر زبیر رضی اللہ عنہ معرکہ سے نکل گئے اور راستہ میں ابن جر موز کی آپ سے ملاقات ہوگئی، اس نے آپ کو قتل کردیا۔[5] اس کی تفصیلات ان شاء اللہ آئندہ صفحات میں آرہی ہیں۔ بہرحال زبیر رضی اللہ عنہ اپنے بنیادی مقصد یعنی مصالحت سے غافل نہ ہوئے تھے، لیکن جب دیکھا کہ اصلاح کی جگہ سلاح یعنی ہتھیار لے چکے ہیں تو آپ پلٹ گئے اور قتال نہ کیا۔ جہاں تک ابن عباس رضی اللہ عنہما کے خاندانی غیرت دلانے کا تعلق ہے تو اس میں کچھ عبارت پوشیدہ ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ اپنی تلوار سے علی بن ابی طالب سے قتال کرنے آئے ہو یا اصلاح اور اتحاد بین المسلمین کے لیے؟[6]اتنی بات سن کر زبیر رضی اللہ عنہ واپس لوٹ گئے اور میدان خالی چھوڑ دیا، ان وجوہات کے پس منظر میں ہم یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ممکن ہے آپ کی واپسی میں مذکورہ تمام اسباب کی مداخلت رہی ہو اور آپ میدان سے پیچھے ہٹ گئے ہوں۔ رہا معاملہ طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کا جو کہ بصری فوج کے دوسرے سپہ سالار تھے، وہ شروع جنگ ہی میں زخمی ہوگئے، ایک نا معلوم تیر آیا، اور آپ کے پرانے زخم پر لگ گیا، جس کی وجہ سے بہت تیزی سے خون بہنے لگا، لوگوں نے کہا: اے ابو محمد، اب آپ زخمی ہوگئے ہیں جائیے جائیے، گھر کے اندر چلے جائیے اور مرہم پٹی کر لیجئے، طلحہ نے اپنے غلام سے کہا: مجھے اٹھاؤ اور کسی مناسب جگہ پر لے چلو، اس نے آپ کو اٹھایا، بصرہ لایا اور ایک گھر میں علاج کے لیے داخل کردیا، لیکن زخم کاری تھا، خون برابر رستا رہا، یہاں تک کہ آپ اسی مکان میں وفات پاگئے اور بصرہ میں مدفون ہوئے۔[7] رہی یہ روایت کہ زبیر اور طلحہ رضی اللہ عنہما نے لوگوں کو قتال پر ابھارا اور جب زبیر رضی اللہ عنہ نے اہل بصرہ کو شکست کھاتے
Flag Counter