Maktaba Wahhabi

506 - 1201
شخص سے متعلق دونوں کی گواہی مسترد کردیا اور دونوں پر پہلے کی دیت کا تاوان عائد کیا۔[1] ایک اور روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا: اگر ثابت ہوگیا ہے کہ تم دونوں نے اسے قصداً جرم میں پھنسایا ہے تو تم دونوں کا ہاتھ کاٹوں گا۔ پھر آپ نے دوسرے شخص سے متعلق دونوں کی گواہی باطل قرار دی اوران پر تاوان عائد کیا۔[2] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے آخری فیصلہ کی دلیل یہ تھی کہ دونوں گواہ ایک انسان کے جسمانی عضو کے اتلاف کا سبب بنے ہیں اور کسی چیز کے نقصان کا سبب بننا اس کے ضامن کو واجب قرار دیتا ہے، جیسا کہ راستہ میں کنواں کھودنے والا اس کنویں کے سبب کسی جانی نقصان کا ذمہ دار ہوتا ہے۔[3] ز:…کسی جماعت کا نادانستہ طور سے آپس میں ایک دوسرے کے قتل کا سبب بننا: اگر نادانستہ طور سے جماعت کے چند یا کئی افراد ایک دوسرے کے قتل کا سبب بنیں تو قتل کی ذمہ داری سب پر اس جرم کے اعتبار سے تقسیم کردی جائے گی، البتہ مقتول نے خود اپنی ذات پر جو ظلم کیا ہے وہ حصہ ان سے خارج ہوگا۔[4] چنانچہ خلاس کا بیان ہے کہ ایک آدمی نے کنواں کھدوانے کے لیے چار مزدور رکھے، کنویں کی کھدائی کے دوران کنواں دھنسنے لگا، جس کی وجہ سے ایک مزدور مرگیا، یہ معاملہ علی رضی اللہ عنہ کے پاس لایا گیا،آپ نے 4-3 دیت کا تینوں زندہ مزدوروں کو ضامن ٹھہرایا، اور 4- 1 دیت ساقط کردی۔[5] ح:…سرپرست اور مالک کی اجازت کے بغیر کسی بچہ یا غلام سے خدمت لینا: اگر کسی شخص نے کسی بچہ سے اس کے سرپرست کی اجازت کے بغیر یا کسی غلام سے اس کے مالک کی اجازت کے بغیر خدمت لی، یا اپنی سواری پر بیٹھا لیا، پھر وہ بچہ یا غلام مرجائے تو علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک ایسا شخص ان دونوں کا ذمہ دار ہوگا۔ حکم سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:جس نے کسی کے غلام کو اجرت پر رکھا خواہ وہ بچہ ہو یا بڑا، رکھنے والا اس کا ذمہ دار ہے۔[6] نیز آپ فرماتے ہیں: جس نے کسی آزاد بچہ سے کام لیا تو وہ اس کا ذمہ دار ہے اور جس نے کسی بڑے آزاد شخص سے کام لیا تو وہ اس کا ذمہ دار نہ ہوگا۔[7] ط:…معنوی تاثیر کے سبب قتل: خوف و ہراس اور نفسیاتی دباؤ جیسی کوئی بھی معنوی تاثیر اگر کسی شخص کی موت کا سبب بنے تو خوف و ہراس پیدا کرنے والے اور نفسیاتی دباؤ ڈالنے والے پر اس کی ذمہ داری عائد ہوگی۔[8] چنانچہ ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے کہا: اگر کوئی شخص کسی دیوار پر چڑھتے ہوئے کسی بچے کو بلند آواز میں ڈراتے ہوئے کہتا ہے: بھاگ
Flag Counter