(3) امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ لوگوں کو انعامات الٰہی یاد دلا کر شکر گزاری کی تعلیم دیتے ہیں: امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ اور بندوں پر اس کے انعامات کو یاد دلاتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’اے لوگو! میں تمھیں اللہ سے تقویٰ کی نصیحت کرتا ہوں، جس نے تمھیں مثالوں سے سمجھایا، تمھاری زندگی کے آخری اوقات کو مقرر کیا، تمھیں کان عطا کیے جو مطلوبہ چیزوں کو دماغ تک پہنچاتے ہیں، آنکھیں دیں تاکہ سامنے سے تاریکی کا پردہ چھٹ جائے، دل دیا جو جسمانی ساخت و سج دھج پر غور کرے اور جو زندگی دی ہے اس کے بارے میں فکر و تدبر کرے، کیونکہ اللہ نے تمھیں بیکار نہیں پیدا کیا، نہ ہی تمھیں یکسر نظر انداز کردیا، بلکہ تمھیں بے انتہا نعمتوں سے اعزاز بخشا۔ سامان عیش و تنعم سے تمھاری بھر پور مدد کی اور تمھارے اعمال کا احصاء کر رکھا ہے، خوش حالی اور بدحالی دونوں میں تمھارے لیے جزاء و ثواب مقرر کیا، لہٰذا اے اللہ کے بندو! اللہ سے ڈرو، رضائے الٰہی کی طلب میں محنت کرو اور ایسے اعمال کی بجاآوری میں جلدی کرو جو خواہشات کو کچلنے والے اور لذتوں کو دفن کردینے والے ہوں۔‘‘[1] امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ لوگوں کو اللہ کے انعامات و نوازشوں کی شکرگزاری کی رغبت دلا کر انھیں اللہ کی قربت حاصل کرنے پر مائل کرتے تھے، ان انعامات میں سراپا غرق ہوجانے اور ہر طرف سے مطمئن ہوجانے سے ڈراتے تھے۔ آپ فرماتے ہیں: ’’تم پر کوئی مسرت و خوش طبعی نازل ہو تو اللہ کا شکر ادا کرو اور اس کے ساتھ ساتھ خوف بھی رکھو اور اگر خوف و خطرہ نازل ہو تو اللہ کو یاد کیا کرو اور اس کے ساتھ مکمل طور سے مسرت و خوش طبعی کی امید رکھو، اس لیے کہ اللہ نے مسلمانوں سے اچھا بدلہ اور شکر گزاروں کو زیادہ (دیدار الٰہی) کا وعدہ کیا ہے۔‘‘[2] آپ نے انسانوں کو اپنے وجود میں غور و فکر کرنے کی دعوت دی فرمایا: ’’جس نے اپنی ذات کو پہچان لیا اس نے اپنے رب کو پہچان لیا۔‘‘[3] اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا : وَفِي أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ ﴿٢١﴾ (الذاریات:21) ’’اور تمھارے نفسوں میں بھی، تو کیا تم نہیں دیکھتے؟‘‘ (4) امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کو جاہلیت کے نشانات مٹانے کا حرص: سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک جنازہ میں تھے۔ اس وقت آپ نے فرمایا:تم میں کون ایسا ہے جو مدینہ جائے اور وہاں جتنے بت ہیں انھیں توڑ دے، اونچی قبروں کو برابر |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |