Maktaba Wahhabi

243 - 263
’’فَلَمَّا تَجَلَّى رَبُّهُ لِلْجَبَلِ جَعَلَهُ دَكًّا‘‘[1]حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:جب آپ کے رب کا نزول زُبیر پہاڑ پر چمکا تو پہاڑ طور ریزہ ریزہ ہوگیا۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت فرمائی’’ فَلَمَّا تَجَلَّى رَبُّهُ لِلْجَبَلِ جَعَلَهُ دَكًّا ‘‘اور آپ نے اپنے انگوٹھے کی ایک طرف دائیں چھنگلی پر رکھی(یعنی اتنی مقدار تجلی فرمائی)تو پہاڑ زمین میں دھنس گیا۔[2] ’’فَلَمَّا أَفَاقَ‘‘یعنی جب حضرت موسیٰ علیہ السلام بے ہوش ہونے کے بعد ہوش میں آگئے اور انہوں نےیہ جانا کہ انہوں نے اللہ عزوجل سے اس چیز کا سوال کیا جو انہیں نہیں کرنا چاہیے تھا تو انہوں نے کہا’’سُبْحَانَكَ تُبْتُ إِلَيْكَ‘‘اے میرے رب! آپ ہر عیب سے پاک ہیں اور میں آپ کو دیکھنے کے سوال سے رجوع کرتا ہوں’’وَأَنَا أَوَّلُ الْمُؤْمِنِينَ‘‘یعنی میں سب سے پہلے اس پر ایمان لانے والوں میں سے ہوں کہ آب کو دنیا میں نہیں دیکھا جا سکتا۔اور مجاہد السدی نے کہا:یعنی بنی اسرائیل میں سے سب سے پہلے آپ پر ایمان لاتا ہوں۔[3] 4۔حضرت عیسی علیہ السلام کا پرندوں کو بنانا اُن کے خالق ہونے کو مستلزم ہے؟: معتزلہ یہ کہتے ہیں کہ بعض دوسری آیات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ بندے بھی افعال کے خالق ہیں کیونکہ اللہ سبحانہ کا ارشاد ہے’’ إِذْ قَالَ اللّٰهُ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ اذْكُرْ نِعْمَتِي عَلَيْكَ وَعَلَىٰ وَالِدَتِكَ إِذْ أَيَّدتُّكَ بِرُوحِ الْقُدُسِ تُكَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَهْدِ وَكَهْلًا وَإِذْ عَلَّمْتُكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْإِنجِيلَ وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ بِإِذْنِي فَتَنفُخُ فِيهَا فَتَكُونُ طَيْرًا بِإِذْنِي وَتُبْرِئُ الْأَكْمَهَ وَالْأَبْرَصَ بِإِذْنِي ۖ وَإِذْ تُخْرِجُ الْمَوْتَىٰ بِإِذْنِي ۖ وَإِذْ كَفَفْتُ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَنكَ إِذْ جِئْتَهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْهُمْ إِنْ هَـٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّبِينٌ‘‘[4](جب خدا(عیسیٰ سے)فرمائے گا کہ اے عیسیٰ بن مریم! میرے ان احسانوں کو یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کئے جب میں نے روح القدس(یعنی جبرئیل)سے تمہاری مدد کی تم جھولے میں اور جوان ہو کر(ایک ہی نسق پر)لوگوں سے گفتگو کرتے تھے اور جب میں نے تم کو کتاب اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تم میرے حکم سے مٹی کا جانور بنا کر اس میں پھونک مار دیتے تھے تو وہ میرے حکم سے اڑنے لگتا تھا اور مادر زاد اندھے اور سفید داغ والے کو میرے حکم سے چنگا کر دیتے تھے اور مردے کو میرے حکم سے(زندہ کرکے قبر سے)نکال کھڑا کرتے تھے اور جب میں نے بنی
Flag Counter