Maktaba Wahhabi

244 - 263
اسرائیل(کے ہاتھوں)کو تم سے روک دیا جب تم ان کے پاس کھلے نشان لے کر آئے تو جو ان میں سے کافر تھے کہنے لگے کہ یہ صریح جادو ہے) اس آیت میں حضرت عیسی علیہ السلام کو بھی خالق قرار دیا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’وَإِذْ تَخْلُقُ مِنَ الطِّينِ كَهَيْئَةِ الطَّيْرِ‘‘نیز اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’فَتَبَارَكَ اللّٰهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ‘‘[1](تو خدا جو سب سے بہتر بنانے والا بڑا بابرکت ہے)۔اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور بھی خالق ہیں لیکن سب سے بہتر خالق اللہ عزوجل ہیں۔ حضرت عیسی علیہ السلام کی خالقیت پر امام رازی کی طرف سے جواب: ان دونوں آیتوں کا جواب یہ ہے کہ یہ اس آیت سے معارض ہے’’ اللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ‘‘[2](خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔ اور وہی ہر چیز کا نگران ہے)۔اسی طرح اللہ عزوجل کا ارشاد ہے’’ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ هَلْ مِنْ خَالِقٍ غَيْرُ اللّٰهِ يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ‘‘[3](لوگو خدا کے جو تم پر احسانات ہیں ان کو یاد کرو۔ کیا خدا کے سوا کوئی اور خالق(اور رازق ہے)جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق دے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم کہاں بھکے پھرتے ہو؟) حضرت عیسی علیہ السلام کی خالقیت پر مصنف کی طرف سے جواب: مصنف کہتے ہیں کہ خلق کا معنی ہے:کسی چیز کو عدم سے وجود میں لانااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام جو مٹی سے پرندے بناتے تھے یعنی مٹی سے پرندے کی صورت بنا کر اُس میں پھونک مارتے تو وہ اللہ عزوجل کے اذن سے پرندہ ہو جاتی تھی تو یہ حقیقت میں حضرت عیسی علیہ السلام کی تخلیق نہیں تھی‘کیونکہ وہ مٹی سے پرندے کی صورت بناتے تھے اور وہ مٹی کو وجود میں لانے والے نہیں تھے مٹی کو عدم سے وجود میں لانے والے تو اللہ عزوجل ہیں‘اس لیے حضرت عیسی علیہ السلام کا مٹی سے پرندے کی صورت بنانا حقیقت میں نقل اور تخلیق نہیں ہے پھر مٹی سے پرندے کی صورت بنانے کے باوجود وہ پرندہ نہیں بنتا تھا جب تک کہ اللہ تعالیٰ کا اذن نہ ہو اس سے معلوم ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مٹی سے پرندے کی صورت بنانا اس کو واجب نہیں کرتا کہ اللہ عزوجل کے علاوہ وہ بھی خالق ہوں۔خالق صرف اللہ عزوجل ہیں وہی مٹی کو عدم سے وجود میں لائے پھر انہوں نے ہی پرندے کی صورت بنانے کی صلاحیت حضرت عیسٰی علیہ السلام کے دل ودماغ میں اتاری‘پھر بھی اللہ کے اذن کے بغیر پرندہ نہیں بن سکتا تھا تو سب کچھ اللہ عزوجل کی تخلیق ہے۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کہاں سے خالق ہوگئے؟۔
Flag Counter