کہ صحابہ کا عہد گزر جانے کے بعد لوگ کہا کرتے تھے کہ ابن عباس، شعبی اور ثوری اپنے اپنے دور کے سب سے بڑے عالم تھے۔ خلافت فاروقی کے چھ مہینے گزرنے کے بعد آپ کی پیدائش ہوئی اور 109ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔ 9: ابو عماری عبد خیر بن یزید یا دوسری روایت کے بموجب عبد ابن بجید بن جوی بن عبد عمرو بن عبد یعرب بن الصائد الہمدانی الکوفی: آپ نے زمانہ جاہلیت کو بھی دیکھا، عجلی کا قول ہے کہ آپ کوفی ہیں اور ثقہ تابعی ہیں، ابن حبان نے بھی آپ کو ثقہ تابعین میں شمار کیا ہے، ایک روایت میں ہے کہ آپ ایک سو بیس سال زندہ رہے او رجنگ صفین میں قتل کیے گئے۔[1] 10: عبدالرحمن بن ابي لیلٰي، باختلاف روایات آپ کا نام یسار یا بلال، یا داؤد بن بلال بن بلیل بن اصحبہ بن الجلاح الحریش الانصاری الاوسی ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ کی مدت خلافت ختم ہونے سے چھ سال قبل آپ کی ولادت ہوئی۔ آپ کا بیان ہے کہ مجھے ایک سو بیس سے زائد صحابہ سے ملاقات کا شرف حاصل ہے۔ ابن معین اور عجلی وغیرہ نے آپ کو ثقہ کہا ہے۔ 71ھ یا دوسری روایت کی بموجب 82ھ جماجم میں وفات ہوئی۔[2] 11: عبیدۃ السلماني: آپ کا سلسلۂ نسب عبیدہ بن عمرو اور دوسری روایت کی بموجب عبیدہ بن قیس بن عمرو السلمانی المرادی الکوفی ہے: ابوعمرو آپ کی کنیت ہے، وفات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے دو سال پہلے اسلام لائے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کا شرف نہ حاصل ہوا، امام شعبی کا قول ہے کہ شریح قضاء کے ماہر تھے اور عبیدہ ان کے ہم پلہ تھے، عجلی کا قول ہے کہ آپ کوفی ہیں اور ثقہ تابعین میں سے ہیں۔[3] 12: ابو العالیہ عبداللّٰہ بن سلمہ المرادي الکوفي: یہ علی رضی اللہ عنہ کے قریبی ساتھی تھے۔ عجلی کا قول ہے کہ آپ کوفی ہیں، اور ثقہ تابعی ہیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے کہ ان کی حدیث کی متابعت نہیں کی جاتی اور عمرو بن مرہ کا قول ہے کہ یہ بہت بوڑھے ہوچکے تھے معروف و منکر دونوں طرح کی روایات بیان کرتے تھے۔ یعقوب بن شیبہ کا قول ہے کہ آپ ثقہ ہیں۔[4] 13: عبداللہ بن شقیق العقیلي: آپ کی کنیت ابوعبدالرحمن یا بروایت دیگر ابومحمد ہے، بصری تابعی ہیں، ابن سعد نے آپ کو طبقۂ اولیٰ میں شمار کیا ہے، ابن معین کا قول ہے کہ آپ ثقہ ہیں، پرہیزگاروں میں سے ہیں، ان کی مروی احادیث میں کوئی طعن نہیں ہے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ آپ مستجاب الدعوات تھے۔ 100ھ کے بعد، اور بعض روایات کی صراحت کے مطابق 108ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔[5] 14: علقمہ بن قیس النخعي: آپ کا نام و نسب علقمہ بن قیس بن عبداللہ بن مالک بن علقمہ النخعی الکوفی ہے۔ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |