روایت کے مطابق عامر تھا، ابن سعد، عجلی، اور ابن حبان نے آپ کو ’’ثقہ‘‘ کہا ہے۔ عجلی کا بیان ہے کہ قاضی شریح کے بعد آپ کوفہ کے منصب قضاء پر فائز ہوئے، اپنے باپ ابوموسیٰ، علی، حذیفہ، عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہم اور عائشہ رضی اللہ عنہا ، وغیرہ سے احادیث روایت کی ہیں، باختلاف روایات 83ھ یا 104ھ یا 107ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔[1] 3: حافظ قرآن ابوعبدالرحمن السلمي عبداللّٰہ بن حبیب بن ربیعہ الکوفي: آپ کے والد صحابی تھے۔ امام عجلونی، نسائی اور ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہم نے آپ کو ثقہ کہا ہے۔ آپ نے عمر، عثمان، علی، سعد، خالد بن ولید، ابن مسعود اور حذیفہ رضی اللہ عنہم وغیرہ سے حدیث روایت کی ہے۔ باختلاف روایات 72ھ میں (85) سال کی عمر میں آپ کی وفات ہوئی، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ جنگ صفین میں شریک تھے۔[2] 4: ابومریم زید بن حبیش بن حبانہ بن اوس الاسدي: ایک روایت کے مطابق آپ کی کنیت ابومطرف تھی، آپ کوفی ہیں، امام ابن معین نے آپ کو ثقات میں ذکر کیا ہے۔ باختلاف روایات 81ھ یا 82ھ میں ایک سو بیس سال کی عمرمیں آپ کی وفات ہوئی۔[3] 5: قبیلہ قضاعہ سے تعلق رکھنے والے ابوسلیمان زید بن وہب الجہني: جلیل القدر ثقہ تابعین میں آپ کا شمار ہے، آپ کی روایات بالاتفاق قابل حجت ہیں، ابن معین وغیرہ نے آپ کی توثیق کی ہے، حجاج کے دور حکومت میں 90ھ سے قبل یا اس کے بعد کے ایام میں آپ کی وفات ہوئی۔[4] 6: ابو امیہ بن سوید بن غفلۃ بن عوسجہ بن عامر: دیدار نبوی کی غرض سے اپنے وطن سے سفر کیا، لیکن شرف ملاقات سے پہلے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی، آپ کو ابوبکر، عمر، عثمان اور علی رضی اللہ عنہم کی صحبت حاصل رہی۔ (128) سال کی عمر میں 82ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔[5] 7: شریح بن ہاني بن یزید بن نہیک الحارثي، المذحجي ابن المقدام الکوفي: عہد رسالت کو پایا، لیکن دیدار رسول کا شرف حاصل نہ ہوسکا، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے بڑے بزرگ ساتھیوں میں سے تھے۔ سجستان میں ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ 78ھ میں آپ کی شہادت ہوئی۔[6] 8: عامر بن شرحبیل بن عبد،اور ایک روایت کے مطابق عامر بن عبداللہ بن شرحبیل الشعبی، الحمیری، آپ کی کنیت ابوعمرو ہے، قبیلۂ ہمدان سے آپ کا تعلق ہے، آپ سے روایت ہے کہ پانچ سو صحابہ سے میری ملاقات ہوئی ہے اور حسن رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ بہت بڑے عالم بڑے بردبار، اور اسلام سے شروع ہی سے لو لگانے والے تھے اور مکحول کا قول ہے کہ میں نے آپ سے زیادہ کسی کو فقیہ نہیں پایا۔ ابن عیینہ کا قول ہے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |