خلیفہ راشد ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی عزت اور ان کے بالمقابل مسیلمہ، عنسی، اور سجاح جیسے لیڈرانِ ارتداد کی ذلت روز روشن کی طرح عیاں ہوجائے گی۔ [1] اس آیت کریمہ میں مذکور اوصاف حمیدہ سب سے پہلے ابوبکر صدیق اور آپ کے ساتھی اس لشکرِ صحابہ پر صادق آتے ہیں جنھوں نے مرتدین سے قتال کیا، چنانچہ اللہ نے انھیں اوصاف کاملہ سے متعارف کرایا، ان کے قد کو اونچا کیا، بتایا کہ وہ ان سے محبت رکھتا ہے اور وہ سب اس سے محبت رکھتے ہیں، وہ مسلمانوں پر نرم دل اور کفار کے لیے سخت ہیں۔ اللہ کے راستہ میں جہاد کرتے ہیں، کسی ملامت گر کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے، اقتدار کی مستحق قوم کے ان اوصاف کو میں نے اپنی کتاب ’’ابوبکر صدیق شخصیت اور کارنامے‘‘ میں خوب تفصیل سے لکھا ہے۔تفصیل جاننے کے لیے اس کتاب کی طرف رجوع کریں۔ ج: سورۂ توبہ کي آیت نمبر 28-29: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿٢٨﴾ قَاتِلُوا الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلَا يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّـهُ وَرَسُولُهُ وَلَا يَدِينُونَ دِينَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حَتَّىٰ يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَن يَدٍ وَهُمْ صَاغِرُونَ ﴿٢٩﴾ (التوبۃ:28-29) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! بات یہی ہے کہ مشرک لوگ ناپاک ہیں، پس وہ اپنے اس سال کے بعد مسجد حرام کے قریب نہ آئیں اور اگر تم کسی قسم کے فقر سے ڈرتے ہو تو اللہ جلد ہی تمھیں اپنے فضل سے غنی کر دے گا، اگر اس نے چاہا۔ بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے۔ لڑو ان لوگوں سے جو نہ اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور نہ یوم آخرت پر اور نہ ان چیزوں کو حرام سمجھتے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کی ہیں اور نہ دین حق کو اختیار کرتے ہیں، ان لوگوں میں سے جنھیں کتاب دی گئی ہے، یہاں تک کہ وہ ہاتھ سے جزیہ دیں اور وہ حقیر ہوں۔‘‘ بعض روافض علمائے شیعہ کہتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ صراحت سے بتاتی ہے کہ صحابہ نے جہاد کو اپنے لیے گراں سمجھا اور دنیا کی طرف مائل ہوجانے کو ترجیح دی۔ جب کہ انھیں خوب معلوم تھا کہ دنیا نہایت مختصرسامان ہے، اس طرح انھوں نے اپنے اوپر اللہ کی پھٹکار اور اس کے وعید شدید کو لازم کرلیا اور اس کی یہ دھمکی گلے لگا لی کہ وہ انھیں کے بدلہ دوسری مومن قوم کو پیدا کردے گا۔ اللہ نے اس آیت کے علاوہ دیگر کئی آیات میں ان کے بدلہ دوسری قوم لانے کی دھمکی دی ہے، جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ انھوں نے کئی مرتبہ اپنے اوپر جہاد کو گراں سمجھا، چنانچہ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |