Maktaba Wahhabi

1051 - 1201
چنانچہ مجلسی نے اپنی سند سے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے کہ آپ نے فرمایا: ہمارے بارے میں غلو کرنے سے اپنے کو بچاؤ، ہمارے بارے میں تم کہو کہ ہم سب غلام ہیں، ہمارا ایک ہی رب ہے۔[1] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ آپ نے فرمایا: ’’اے اللہ میں اپنی ذات کے بارے میں غلو کرنے والوں سے ایسے ہی اپنی براء ت کرتاہوں جیسا کہ عیسیٰ ابن مریم نے نصاریٰ سے براء ت کی، اے اللہ تو انھیں ہمیشہ کے لیے رسوا کردے اور ان میں سے کسی کی مدد نہ فرما۔‘‘[2] کلینی نے اپنی سند سے سدید کا بیان نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہا کہ ایک دن میں اور ابوبصیر اور یحییٰ البزار اور پاؤں بن کثیر ابوعبداللہ کی مجلس میں تھے، آپ غصہ کی حالت میں ہمارے پاس آئے اور جب مجلس سنبھالی تو فرمایا: ہائے افسوس ان لوگوں پر جو ہمارے بارے میں یہ گمان کرتے ہیں کہ ہمیں غیب کا علم ہے، حالانکہ غیب کا علم اللہ عزوجل کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔ میں نے اپنی فلاں لونڈی کو مارنا چاہا اور وہ مجھ سے بھاگ نکلی، میں نہیں جان سکا کہ وہ کس گھر میں ہے۔[3] کشی نے ابوبصیر سے روایت کی ہے کہ’’ میں نے ابوعبداللہ سے کہا: وہ لوگ کہتے ہیں، آپ نے پوچھا: کیا کہتے ہیں؟ میں نے کہا: وہ کہتے ہیں کہ آپ کو بارش کی بوندوں، تاروں کی تعداد، درخت کے پتوں، سمندر کے وزن، اور مٹی کی تعداد کا علم ہے۔ آپ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اٹھا دیا اور کہنے لگے: سبحان اللہ، سبحان اللہ، ہرگز نہیں، اللہ کی قسم! اسے اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جان سکتا۔‘‘[4] یہ ہیں آل بیت کے طیب وطاہر ائمہ کرام کے اقوال اور وہ بھی روافض شیعہ کی کتب کی زبانی۔ تو معلوم ہوا کہ روافض کی یاوہ گوئیوں سے وہ لوگ پاک صاف ہیں، کیونکہ روافض سب سے جھوٹی قوم ہے، نفاق ان کا دین اور جھوٹ ان کی فطرت میں شامل ہے، اسی لیے ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے ان کے بارے میں فرمایا: منقولات میں یہ سب سے جھوٹے ہیں اور معقولات میں یہ سب سے جاہل ہیں۔[5] شیعی روایات اپنی حقیقت خود بخود ظاہر کرتی ہیں اور ان کی مشمولات خود ہی باہم متضاد نظر آتی ہیں، پس ائمہ کی طرف منسوب شدہ یہ اقوال کہ وہ لوگ سرچشمہ رزق ہیں، بارش انھی کے حکم سے ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ یہ سب غلو پرست شیعہ اوران لوگوں کی بکواسات ہیں جن کے مذہب کو انھیں ائمہ نے سختی سے اس پر نکیر کی ہے۔ چنانچہ انھیں شیعہ روایات میں ہے کہ جب ابوعبداللہ سے کہا گیا کہ مفضل بن عمر کہتا ہے کہ آپ لوگ بندوں کی روزیاں تقسیم کرتے ہیں، تو آپ نے فرمایا: خود ہماری روزیاں اللہ کے علاوہ کوئی دوسرا تقسیم نہیں کرتا، مجھے اپنے بال بچوں کے
Flag Counter