Maktaba Wahhabi

964 - 1201
کی جن آیات اور دانائی کی باتوں کی تلاوت کی جاتی ہے انھیں یاد کرو۔ بے شک اللہ ہمیشہ سے نہایت باریک بین، پوری خبر رکھنے والا ہے۔‘‘ آپ دیکھ رہے ہیں کہ ان تمام آیات میں صرف ازواج مطہرات کو مخاطب کیا گیا ہے، انھیں کو حکم ہے، ممانعت ہے، وعدہ اور وعید ہے، لیکن جب اس خطاب کی افادیت عام نظر آئی یعنی اس کا فائدہ ازواج مطہرات کے ساتھ ساتھ اہل بیت کے دیگر افراد کو بھی پہنچ رہا تھا تو اللہ تعالیٰ نے تطہیر کے لیے مذکر کی ضمیر استعمال کی اور جہاں مذکر ومونث کا یکجا ذکر ہو وہاں مذکر کو ترجیح حاصل ہوتی ہے، چنانچہ تطہیر کی افادیت تمام اہل بیت کو شامل ہوئی، یہ اوربات ہے کہ علی، فاطمہ، حسن اور حسین کاذکر اہل بیت کے ساتھ خاص طور سے ہو، اور اسی خصوصیت کی بنا پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے لیے خاص طور سے دعا بھی فرمائی۔ پس واضح رہے کہ آدمی کی بیوی اس کے اہل بیت میں شامل ہے، یہ بات لغت اور عام بول چال میں بھی رائج ہے، چنانچہ ہر شخص اپنے دوست یا شناسا سے اس کے گھرکی خیرت معلوم کرتے ہوئے کہتا ہے: ((کَیْفَ اَہْلُکَ؟)) تمھارے اہل و عیال یعنی بیوی بچے کیسے ہیں؟ تو وہ شخص جواب دیتا ہے کہ سب خیریت سے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے دوسرے مقام پر بھی بیوی کو اہل بیت میں شامل کیا ہے، چنانچہ فرمایا: قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللَّـهِ ۖ رَحْمَتُ اللَّـهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ (ہود: 73) ’’انھوں نے کہا کیا تو اللہ کے حکم سے تعجب کرتی ہے؟ اللہ کی رحمت اور اس کی برکات ہوں تم پر اے گھر والو!‘‘ پس آیت میں بالاجماع ابراہیم علیہ السلام کی بیوی سارہ ( علیہا السلام ) کو مخاطب کیا گیا ہے، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آدمی کی بیوی اس کے اہل بیت کا ایک فرد ہے۔ اور ایک جگہ فرمایا: فَلَمَّا قَضَىٰ مُوسَى الْأَجَلَ وَسَارَ بِأَهْلِهِ آنَسَ مِن جَانِبِ الطُّورِ نَارًا قَالَ لِأَهْلِهِ امْكُثُوا إِنِّي آنَسْتُ نَارًا لَّعَلِّي آتِيكُم مِّنْهَا بِخَبَرٍ أَوْ جَذْوَةٍ مِّنَ النَّارِ لَعَلَّكُمْ تَصْطَلُونَ ﴿٢٩﴾ (القصص: 29) ’’پھر جب موسیٰ نے وہ مدت پوری کردی اور اپنے گھر والوں کو لے کر چلا تو اس نے پہاڑ کی طرف سے ایک آگ دیکھی، اپنے گھر والوں سے کہا تم ٹھہرو، بے شک میں نے ایک آگ دیکھی ہے، ہوسکتاہے کہ میں تمھارے لیے اس سے کوئی خبر لے آؤں، یا آگ کا کوئی انگارا، تاکہ تم تاپ لو۔‘‘ اس آیت میں بھی اہل سے مراد موسیٰ علیہ السلام کی بیوی ہیں اور انھیں کو خطاب کیا گیا ہے۔دوسری جگہ فرمایا: وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِسْمَاعِيلَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صَادِقَ الْوَعْدِ وَكَانَ رَسُولًا نَّبِيًّا ﴿٥٤﴾ وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ وَكَانَ عِندَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا ﴿٥٥﴾ (مریم:54، 55)
Flag Counter