Maktaba Wahhabi

885 - 1201
لیکن حافظ ابن حجر نے اس اجماع پر یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا ہے کہ جو لوگ اجماع کے ناقلین ہیں انھیں اس سلسلہ میں وارد عمر رضی اللہ عنہ کے اثر کی تاویل و توجیہ کی ضرورت پڑے گی، اس اثر کو امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے ثقہ راویوں کی سند سے نقل کیا ہے، اس میں ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا: اگر میری موت کے وقت ابوعبیدہ با حیات نہ رہے تو معاذ بن جبل کو خلافت کے لیے نامزد کردوں گا… الحدیث۔ اور معاذ بن جبل انصاری صحابی ہیں، قریشی النسب نہیں ہیں ، لیکن ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کے اس قول کا جواب یہ ہے کہ عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب یہ اثر سنداً منقطع ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے، جیسا کہ بعض اہل علم نے واضح کیا۔[1] ان مذکورہ ائمہ سنت کے خلاف کچھ لوگ ہیں جو امام کے لیے قریشی النسب ہونا شرط نہیں لگاتے جیسا کہ امام جوینی ہیں،[2] اسی طرح ابوبکر باقلانی کے قول میں تضاد نظر آتا ہے، چنانچہ الانصاف میں قریشی ہونا شرط مانتے ہیں،[3] اور ’’التمہید‘‘ میں شرط نہیں مانتے۔[4] متاخرین میں سے محمد ابوزہرہ بھی اپنی کتاب ’’المذاہب الاسلامیۃ‘‘میں قریشی ہونا شرط نہیں مانتے اور اس سلسلہ میں وارد احادیث کے بارے میں کہتے ہیں کہ ان میں حکم نہیں ہے بلکہ خبر ہے۔[5] یہی نظریہ عقاد[6] کا بھی ہے۔ڈاکٹر علی حسنی الخربوطلی اپنی کتاب ’’الاسلام و الخلافۃ‘‘[7]میں اسی کے قائل ہیں، اور گستاخانہ جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ مذکورہ احادیث ’’موضوع‘‘ ہیں۔ اسی نظریہ کے حامل ڈاکٹر صلاح الدین الدبوس بھی ہیں، جو کہ اپنی کتاب ’’الخلیفۃ تولیتہ و عزلہ‘‘میں لکھتے ہیں کہ یہ احادیث حکمی نہیں ہیں بلکہ فقط اخباری ہیں۔[8] جب کہ استاذ محمد مبارک رحمۃ اللہ علیہ انھیں لوگوں کی تائید میں ہیں، البتہ ان کے توجیہ کی نوعیت مختلف ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ اس مسئلہ کا تعلق سیاست شرعیہ سے ہے جو کہ بدلتے ہوئے احکام و زمانہ کے ساتھ تبدیلی کو قبول کرتی ہے۔ [9] لیکن راجح بات جمہور مسلمانوں ہی کی ہے یعنی امامت کے لیے قریشی النسب ہونا ضر وری ہے۔[10] اس لیے کہ ان کے استحقاق کے بارے میں صریح دلائل موجود ہیں اور صحابہ اور ان کے بعد کے علمائے سلف کا اس پر اجماع ہوچکا ہے، جب کہ مخالفین کے پاس عدم استحقاق کے ثبوت کے لیے کوئی ٹھوس اور معتبر دلیل نہیں ہے۔ پس ہم قریشی النسب کی شرط کے ساتھ دو مزید شرائط کے قائل ہیں: 1۔ وہ اقامت دین کا فریضہ انجام دے، اس لیے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ ہٰذَا الْاَمْرَ فِیْ قُرَیْشٍ لَا یُعَادِیْہِمْ اَحَدٌ اِلَّا کَبَّہُ اللّٰہُ فِی النَّارِ عَلٰی وَجْہِہٖ مَا اَقَامُوا الدِّیْنَ۔)) [11]
Flag Counter