Maktaba Wahhabi

76 - 1201
وَ اِنْ فَخِرَتْ یَوْمًا فَإِنَّ مُحَمَّدًا ہُوَ الْمُصْطَفَی مِنْ سِرِّہَا وَ کَرِیْمِہَا ’’اور جب کبھی بنوہاشم نے فخر کیا تو ان میں سے محمد ہی منتخب ، اس قبیلہ کی جان اور ان میں بڑے مرتبہ والے نکلے۔‘‘ تَدَاعَتْ قُرَیْشٌ غَثُّہَا وَ ثَمِیْنُہَا عَلَیْنَا فَلَمْ تَظْفَرْ وَ طَاشَتْ حُلُوْمُہَا ’’قریش کے اچھے اور برے تمام لوگوں نے ایک دوسرے کو ہماری مخالفت میں ابھارا، تاہم انھیں کوئی کامیابی نہ ملی، بلکہ ان کی عقلیں چلی گئیں۔‘‘ وَ کُنَّا قَدِیْمًا لَا نُقِرُّ ظَلَامَۃً إِذَا مَا ثَنُّوْا صُعْرَ الْخُدُوْدِ نُقِیْمُہَا ’’ہمیشہ سے ہماری یہ حالت رہی کہ ہم کسی ظلم کو قائم نہیں رہنے دیتے، جب کبھی لوگوں نے تکبر سے گالوں کے جھکاؤ کو ٹیڑھا کیا تو ہم انھیں سیدھا کرتے رہے۔‘‘ اور جب ابوطالب کو خدشہ ہوا کہ کہیں عرب کے اوباش آپ پر چڑھ نہ دوڑیں، تو ایسا قصیدہ کہا جس میں مکہ کی حرمت اوراپنی خاندانی برتری کی پناہ مانگی اور اپنی قوم کے اشراف سے محبت کا حوالہ دیا، اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے شعر ہی شعر میں کہہ گئے کہ وہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے حوالہ کرنے والے نہیں ہیں اور نہ ہی ان کا ساتھ چھوڑنے والے ہیں اگرچہ جان ہی کیوں نہ قربان کرنی پڑے، کہا: وَ لَمَّا رَأَیْتُ الْقَوْمَ لَاوُدَّ فِیْہِمُ وَ قَدْ قَطَعُوْا کُلَّ الْعُرَی وَ الْوَسَائِلِ ’’جب میں نے قوم کو دیکھا کہ ان میں محبت نہیں رہی اور انھوں نے تمام تعلقات اور رشتوں کو توڑ لیا ہے۔‘‘ وَ قَدْ صَارَ حُوْنَا بِالْعَدَاوَۃِ وَالْأَذَی وَ قَدْ طَاوَعُوْا أَمْرَ الْعَدُوِّ الْمُزَایِلِ ’’انھوں نے ہم سے دشمنی اور ایذا رسانی کا اعلان کیا اور ہم سے الگ ہوجانے والے دشمن کی بات مانی۔‘‘ وَ قَدْحَالَفُوْا قَوْمًا عَلَیْنَا اَظِنَّۃً یَعُضُّوْنَ غَیْظًا خَلْفَنَا بِالْأَنَامِلِ ’’انھوں نے ہمارے خلاف تہمت زدہ لوگوں سے معاہدے کیے، جو ہماری پیٹھ پیچھے غصہ سے انگلیاں چباتے ہیں۔‘‘ صَبَرْتُ لَہُمْ نَفْسِی بِسَمْرَائَ سَمْحَۃٍ وَ أَبْیَضَ غَضَبٍ مِنْ تُرَاثِ الْمُقَاوِلِ ’’تو میں بذات خود ایک لچکیلے نیزے اور شاہان سلف کی وراثت میں ملی ہوئی ایک چمکتی تلوار لے کر ان کے مقابلہ میں ڈٹ گیا۔‘‘ وَاَحْضَرْتُ عِنْدَ الْبَیْتِ رَہْطِيْ وَإِخْوَتِي وَ أَمْسَکْتُ مِنْ اَثْوَابِہِ بِالْوَصَائِلِ ’’اور میں نے اپنی جماعت اور اپنے بھائیوں کو بیت اللہ کے پاس بلوایا اوراس (بیت اللہ) کی سرخ دھاریوں والی چادریں پکڑ لیں۔‘‘ اور پھرخانہ کعبہ اور اس میں موجود دیگر مقدسات کی پناہ لی اور خانہ کعبہ کی قسم کھا کر کہا کہ وہ محمد کو ہرگز کسی کے
Flag Counter