Maktaba Wahhabi

627 - 1201
دوسروں کے مقابلہ میں زیادہ ہی اس میں حصہ لینا چاہیے۔ آپ کہنے لگے: میں اس وقت تک جنگ میں شریک نہیں ہوں گا جب تک کہ وہ مجھے ایسی تلوار نہ دے دیں جس کی دو آنکھیں، زبان، اور دوہونٹ ہوں، وہ مومن اور کافر میں فرق کرلے، میں جہاد کرچکا ہوں اور جہاد کو اچھی طرح پہچانتا ہوں۔[1] صحیح مسلم میں عامر سے روایت ہے کہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اپنے اونٹوں کے پاس تھے۔ اتنے میں ان کے بیٹے عمر آگئے، آپ نے عمر کو دیکھ کر فرمایا: اس سوار کے شر سے میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں۔ وہ اپنی سواری سے اترے اور اپنے باپ سعد سے کہا: آپ اپنے اونٹوں اور بکریوں میں پڑے ہیں اور لوگوں کو چھوڑ دیا ہے کہ وہ حکومت کی خاطر آپس میں لڑیں مریں؟ سعدبن ابی وقاص نے ان کے سینے پر ایک ہاتھ مارا اور کہا: خاموش رہو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ((إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْعَبْدَ التَّقِيَّ الْغَنِيَّ الْخَفِيَّ۔)) [2] ’’اللہ تعالیٰ پرہیزگار، بے نیاز اور گمنام بندہ کو پسند کرتا ہے۔ ‘‘ محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ : حسن سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے محمد بن مسلمہ کو بلوایا، وہ آگئے تو آپ نے کہا: آپ اس جنگ میں کیوں شریک نہیں ہوئے، محمد بن مسلمہ نے عرض کیا کہ تمھارے برادر چچازاد یعنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تلوار دی اور فرمایا: ((قَاتِلْ بِہِ مَا قُوتِلَ الْعَدُوُّ، فَإِذَا رَأَیْتَ النَّاسَ یَقْتُلُ بَعْضُھُمْ بَعْضًا فَاعْمِدْ بِہِ إِلَی صَخْرَۃٍ فَاضْرِبْہُ بِہَا ثُمَّ الْزَمْ بِیْتَکَ حَتَّی تَاتِیْکَ مَنِیَّۃٌ قَاضِیَۃٌ، أَوْ یَدٌ خَاطِئَۃٌ۔)) ’’جب تک دشمن سے مقابلہ ہو اس کے ذریعہ سے جنگ کرو اور جب دیکھو کہ مسلمان لوگ آپس میں ایک دوسرے کو قتل کررہے ہیں تو اسے کسی پتھر کے پاس لے جاؤ اور اس پر اس کی دھار توڑ دو، پھر اپنے گھر میں بیٹھے رہو، یہاں تک کہ فیصلہ کن موت، یا غلطی کرنے والا ہاتھ تمھیں آ دبوچے۔‘‘ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے یہ سن کر فرمایا: انھیں جانے دو۔[3] ابو موسيٰ اشعري رضی اللہ عنہ : زیدبن وہب کا بیا ن ہے کہ جب ہمیں شہادت عثمان کی خبر ملی تو لوگ گھبراگئے، میں اپنے ایک دوست کے ہاں گیا جہاں میں اکثر بیٹھا کر تا تھا، میں نے کہا: لوگ جو کچھ کر چکے ہیں دیکھ ہی رہے ہو اور ابھی ہم میں صحابہ کرام کی ایک جماعت موجود ہے، آؤ ہم سب ان کے پاس چلیں۔ چنانچہ ہم ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس گئے، وہ اس
Flag Counter