اور ایک حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَللّٰہُمَّ عَلِّمُہُ الْکِتَابَ وَقِہِ الْعَذَابَ۔)) [1] ’’اے اللہ! انھیں قرآن سکھادے اور انھیں عذاب سے بچا۔‘‘ شہادتِ عثمان سے متعلق معاویہ رضی اللہ عنہ کے موقف کی غلطی کی اصل وجہ یہ رہی کہ آپ نے علی رضی اللہ عنہ کی خلافت پر بیعت کرنے سے اس وقت تک کے لیے انکار کردیا جب تک کہ وہ قاتلین عثمان سے قصاص نہیں لے لیتے۔ مزید برآں ماضی میں شورش پسندوں کے خلاف آپ اپنے سخت موقف اور پھر دشمنوں کی طرف سے آپ کے قتل کی کوشش کی وجہ سے آپ کو اپنی جان کا شدید خطرہ لاحق تھا، حتی کہ آپ کو علی رضی اللہ عنہ سے التماس کرنا پڑا کہ ان مفسدین کو میرے حوالہ کردیں۔ حالانکہ کسی بھی طالب قصاص کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ خود معاملہ کا فیصلہ کرے، بلکہ ایسے شخص کو پہلے امام وقت کی اطاعت قبول کرنا چاہیے، پھر اس کے پاس اپنا دعویٰ پیش کرے اور اپنے حق کا مطالبہ کرے۔ [2] تمام مفتیان اسلام اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی فرد واحد کے لیے یہ جائز نہیں کہ حاکم وقت یا جسے اس نے ذمہ دار بنایا ہے اسے چھوڑ کر خود ہی فریق مقابل سے قصاص لے۔ اس لیے کہ اس سے بدامنی پھیلے گی اور فتنہ وفساد عام ہوگا۔[3] معاویہ رضی اللہ عنہ کے غلط موقف کی یہ توجیہ کی جاسکتی ہے کہ یہ آپ کی اجتہادی غلطی تھی، آپ کو یقین تھا کہ میں ہی حق پر ہوں۔چنانچہ جب آپ نے باشندگان شام کو اکٹھا کیا اورتقریر کرتے ہوئے انھیں یاد دلایا کہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کا چچازاد بھائی ہوں اور ان کے خون کا ولی ہوں، وہ مظلوم شہید کیے گئے ہیں اور اللہ فرماتا ہے: وَمَن قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِيِّهِ سُلْطَانًا فَلَا يُسْرِف فِّي الْقَتْلِ ۖ إِنَّهُ كَانَ مَنصُورًا ﴿٣٣﴾ (الاسرائ:33) ’’اس حال میں کہ مظلوم ہو تو یقینا ہم نے اس کے ولی کے لیے پورا غلبہ رکھا ہے۔ پس وہ قتل میں حد سے نہ بڑھے، یقینا وہ مدد دیا ہوا ہوگا۔‘‘ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ اس سلسلہ میں اپنے موقف سے مجھے آگاہ کرو۔اہل شام بیک زبان دم عثمان رضی اللہ عنہ کے بدلہ کے مطالبہ پر آپ کا ساتھ دینے کو تیار ہوگئے اور اسی بات پر آپ سے بیعت کی، اور آپ سے پختہ وعدہ کیا کہ ہم اس وقت تک آپ کے ساتھ جان ومال کی قربانی دیتے رہیں گے جب تک کہ اپنی تحریک میں کامیاب نہ ہوجائیں یا اس راستہ میں ہم سب مارنہ ڈالے جائیں۔[4] |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |