Maktaba Wahhabi

544 - 1201
لیے باعث خیر بنایا ہے، فرمایا: وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ﴿١١٥﴾ (النسائ:115)[1] ’’اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے، اس کے بعد کہ اس کے لیے ہدایت خوب واضح ہو چکی اور مومنوں کے راستہ کے سوا (کسی اور) کی پیروی کرے ہم اسے اسی طرف پھیر دیں گے جس طرف وہ پھرے گا اور ہم اسے جہنم میں جھونکیں گے اور وہ بری لوٹنے کی جگہ ہے۔‘‘ محمد بن ابی بکر کی لاش کو جلانے کے بارے میں سب سے صحیح روایت طبرانی کے حوالہ سے حسن بصری سے مروی ہے کہ اس فاسق محمد بن ابوبکر کی لاش کو گھسیٹ کر مصر کی گھاٹیوں میں سے ایک گھاٹی میں لے جایا گیا اور ایک مردار گدھا کی کھال میں لپیٹ کر اس میں آگ لگا دی گئی۔[2] اس روایت کے تمام ناقلین اگرچہ ثقہ ہیں، لیکن یہ روایت مرسل ہے، کیونکہ حسن بصری نے بذات خود وہ منظر نہیں دیکھا اور نہ ہی یہ بتایا کہ ان سے کس نے یہ واقعہ بیان کیا، مزید برآں روایت میں یہ وضاحت نہیں ہے کہ ان کی لاش کس نے جلائی۔ علاوہ ازیں حسن بصری کے بارے میں یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ وہ محمد بن ابی بکر کے بارے میں علی رضی اللہ عنہ کی مدح و ستائش اور ان کی فضیلت کو جانتے ہوئے انھیں فاسق کہیں گے۔[3] ھ: رافضی روایت بتاتی ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں کہا: ’’وہ فاجر بن فاجر ہے۔‘‘ علی رضی اللہ عنہ کی زبان سے ایسی بات صادر ہونا بعید تر ہے، اس لیے کہ آپ کا اختلاف معاویہ سے تھا نہ کہ ان کے باپ سے، جب کہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے باپ ابوسفیان اسلام لائے اور اچھے اسلام کا مظاہرہ کیا تھا اور عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت سے پہلے ہی آپ وفات پاگئے تھے، اس فتنہ کو انھوں نے دیکھا ہی نہیں۔ [4] اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ ۚ (فاطر:18) ’’کوئی بھی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔‘‘ اس آیت کو سامنے رکھ کر آپ سوچیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اللہ تعالیٰ کی کتاب کے بارے میں زیادہ جاننے والے تھے اور کتاب الٰہی کی بتائی ہوئی حدود کے اندر رہنے والے تھے، پھر بھلا اس طرح کی بات ان کی طرف کیونکر منسوب کی جاسکتی ہے۔[5] و: ابومخنف کی روایت بتاتی ہے کہ جب عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے معاویہ بن خدیج رضی اللہ عنہ سے محمد بن ابی بکر کی گرفتاری
Flag Counter