آئندہ صفحات میں قتل، قصاص اور بدعنوانیوں سے متعلق چند احکامات نقل کیے جارہے ہیں: الف:… قتل عمد میں کئی قاتلوں کی شرکت: کسی آدمی کے قتل میں اگر عمداً کئی لوگ شریک ہوں تو علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک قصاص میں وہ سب قتل کیے جائیں گے۔[1] آپ کے بارے میں مروی ہے کہ تین لوگوں نے مل کر ایک آدمی کو قتل کیا تھا تو آپ نے ان تینوں کو قتل کیا۔[2] ب:… اگر غلام، مالک کے حکم پر کسی کو قتل کردے: ابن المنذر وغیرہ علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں لکھتے ہیں کہ آپ کے نزدیک اگر مالک اپنے غلام سے کسی کو قتل کرا دے تو قصاص میں مالک کو قتل اور غلام کو قید کیا جائے گا۔[3] خلاس سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ سے اس شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جس نے اپنے غلام کو حکم دیا کہ فلاں کو قتل کردو تو آپ نے فرمایا: وہ غلام مالک کے کوڑے یا تلوار کے قائم مقام ہے۔[4] ایک دوسری روایت میں ہے کہ اگر کسی آدمی نے اپنے غلام کو حکم دیاکہ فلاں کو قتل کردو، تو غلام، مالک کے کوڑے یا تلوار کی طرح ہے۔ مالک کو قصاص میں قتل کیا جائے اور غلام کو قید کرا دیا جائے۔[5] ج: …ازدحام اور بھگدڑ میں کسی شخص کا مقتول پایا جانا: اگر کوئی شخص ازدحام میں قتل کردیا جائے اور اس کے قاتل کی شناخت نہ ہوسکے تو علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک اس کی دیت مسلمانوں کے بیت المال سے ادا کی جائے گی۔[6] چنانچہ یزید بن مذکور ہمدانی کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن مسجد کے ازدحام میں ایک شخص مرگیا، تو علی رضی اللہ عنہ نے اس کی دیت بیت المال سے ادا کی۔[7] د:… سائق، قائد اور سوار کا جرم: اس مسئلہ میں علی رضی اللہ عنہ سے دو روایات منقول ہیں: ٭ ایک روایت ہے کہ چوپائے کی سواری نے کسی کو روند دیا، یا لات مار دی، یا کچھ اور نقصان پہنچا دیا، تو علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک اس نقصان کی ذمہ داری سائق، قائد اور سوار پر عائد ہوتی ہے، اس لیے کہ کوتاہی انھیں لوگوں کی ہے اور انھیں لوگوں نے پوری توجہ اور ہوشیاری کے ساتھ سواری کو نہیں چلایا۔[8] چنانچہ خلاس علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ وہ سائق، قائد اور سوار تینوں کو نقصان کا ضامن ٹھہراتے تھے۔[9] اس مسئلہ میں آپ کی دلیل یہ ہوتی تھی کہ سوار براہ راست قتل کا ذمہ دار ہے اور سواری تو اس کے ہاتھ میں ایک آلہ ہے، جب کہ سائق اور قائد یہ دونوں مقتول کے قتل کا سبب ہیں، یہ سب کے سب نقصان کے ضامن ہوں گے، |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |