Maktaba Wahhabi

496 - 1201
ساتھ سب سے پہلے پتھر مارا، پھر پہلی صف کو حکم دیا کہ پتھر مارو، انھوں نے ان سے کہا: اب آپ لوگ چلے جاؤ اس طرح یکے بعد دیگرے ہر صف کو سنگساری کا حکم دیا، یہاں تک کہ سب نے مل کر اسے قتل کیا۔[1] ب:…حاملہ کے رجم کو مؤخر کرنا: اگر حاملہ عورت کا زنا ثابت ہوجائے تو جب تک اس کا بچہ پیدا نہ ہو جائے، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک اس پر حد نافذ نہیں کی جائے گی۔[2] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک خادمہ نے بدکاری کی توآپ نے مجھے اس پر حد جاری کرنے کا حکم دیا، مجھے معلوم ہوا کہ وہ ابھی اپنے دم نفاس سے پاک نہیں ہوئی ہے، میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور صورت حال سے آپ کو آگاہ کیا، آپ نے فرمایا: ((إِذَا جَفَّتْ مِنْ دَمِہَا فَأَقِمْ عَلَیْہَا الْحَدَّ، أَقِیْمُوْا الْحُدُوْدَ عَلٰی مَا مَلَکَتْ أَیْمَانَکُمْ۔))[3] ’’جب اس کا خون بند ہو جائے تو اس پر حد نافذ کرو، اپنے غلاموں اور باندیوں پر حدود نافذ کرو۔‘‘ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں اس حکم کو عملی جامہ پہنایا۔ ج:…زنا بالجبر کي شکار عورت: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک زنا پر مجبور کی گئی عورت پر کوئی حد نافذ نہ ہوگی، البتہ اسے اس فعل کی وجہ سے مہر مثل ملے گا۔[4] آپ زنا پر مجبور کی گئی کنواری لڑکی کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسے اس کے گھرانے کے کسی عورت کے مثل مہر ملے گی اور اگر زنا بالجبر کی شکار عورت شادی شدہ ہے تو اسے اسی جیسی عورتوں کے مثل مہر دیا جائے گا۔[5] د:… اضطراري حالت سے دوچار عورت کا زنا: اگر کوئی عورت اپنی زندگی کو موت سے بچانے کے لیے زناکاری پر مجبور ہوتی ہے تو علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک اس سے حد ساقط ہوجائے گی۔[6] چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ ایک عورت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہا: میں نے زنا کیا ہے، آپ مجھے رجم کریں، آپ نے اسے واپس کردیا، یہاں تک کہ چار گواہوں نے اس کی زناکاری کے ثبوت میں گواہی دی، تب آپ نے اسے رجم کرنے کاحکم دیا۔ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے امیر المومنین آپ اس عورت کو بلوائیں اور پوچھیں کہ اس کی زناکی نوعیت کیا تھی، ممکن ہے معافی کے لیے کوئی عذر نکل آئے؟ چنانچہ آپ نے اسے بلوایا، اور پوچھا: تمھارا زنا کیا ہے؟ اس نے کہا: میرے شوہر کے پاس ایک اونٹ تھا، میں گھر سے اسے دیکھنے نکلی تھی اور ہمارا ایک شریک تھا وہ بھی اپنے اونٹ کے پاس گیا تھا، میں اپنے ساتھ پانی لے گئی تھی حالانکہ میری اونٹنی دودھ نہ
Flag Counter