Maktaba Wahhabi

443 - 1201
گوشت کہہ کر ہڈی اور چربی اتار کر گوشت نہ بیچو)۔[1] ابومطر کا بیان ہے کہ میں مسجد سے نکل رہا تھا، ایک آدمی میرے پیچھے آواز دے رہا ہے، اے فلاں! اپنی ازاراونچی کرلو، اس سے تیرے کپڑے کی صفائی اور تیرے رب سے تقویٰ حاصل ہوگا اور اگر مسلمان ہوتو سر کے بال بھی کٹوا لو، میں اس کی آواز سن کر اس کے پیچھے چلنے لگا، وہ ایک ازار پہنے ہوئے تھا اور جسم پر چادر تھی اور ہاتھ میں درّہ تھا جیسے کوئی خالص گنوار دیہاتی ہو، میں نے ایک آدمی سے پوچھا یہ کون ہے؟ اس نے کہا: میرے خیال سے تم اس شہر میں اجنبی ہو، میں نے کہا: ہاں، میں بصرہ کا رہنے والا ہوں، اس نے بتایا کہ امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ہیں۔ میں نے دیکھا کہ آپ اونٹوں کے بازار دار ابن ابی معیط گئے اور تاجروں سے فرمایا: فروخت کرو لیکن قسمیں نہ کھاؤ، کیونکہ قسم سامان کو ضرور فروخت کروا دیتی ہے لیکن برکت مٹا دیتی ہے، پھر کھجور فروشوں کے پاس گئے، وہاں دیکھا کہ ایک لونڈی رو رہی ہے، آپ نے پوچھا: کیوں روتی ہے؟ اس نے کہا: اس آدمی نے ایک درہم میں مجھے کھجوریں فروخت کی تھی، میرے مالک نے کھجور واپس کردی، اب یہ شخص اسے واپس لینے سے انکار کررہا ہے۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے کھجور فروش سے کہا: اپنی کھجور لے لو اور اسے درہم واپس کردو، اس میں اس خاتون کی کوئی غلطی نہیں ہے، چنانچہ کھجور فروش نے ایک درہم واپس کردیا اور سامان لے لیا۔ میں نے اس سے کہا: کیا تم جانتے ہو یہ کون ہیں؟ اس نے کہا: نہیں، میں نے کہا: یہ امیرالمومنین علی بن ابی طالب ہیں۔ پھر کھجور فروش کہنے لگا: اے امیر المومنین! میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھ پر ناراض نہ ہوں، آپ نے فرمایا: میں تم سے بہت خوش ہوں، بشرطیکہ لوگوں کے حقوق ادا کرتے رہو، پھر دیگر کھجور فروشوں کے پاس سے گزرے اور انھیں نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اے کھجور کے تاجرو! مسکینوں کو کھلاؤ، تمھاری کمائی میں اضافہ ہوگا پھر چند مسلمان رفقاء کو ساتھ لے کر اور آگے بڑھے، فرمایا: ’’پانی کا مردار حلال ہے، صحابہ کا واقعہ اللہ نے تمہاری مہمان نوازی کی‘‘ اور پھر کپڑوں کے بازار ’’دار فرات‘‘ گئے۔[2] زادان کا بیان ہے کہ علی رضی اللہ عنہ بازار میں تنہا چلتے تھے، بھٹکے ہوؤں کو راستہ دکھاتے، کمزور کی مدد کرتے، خرید و فروخت کرنے والوں اور سبزی فروشوں کے پاس سے گزرتے، انھیں قرآن کی یہ آیت پڑھ کر سناتے: تِلْكَ الدَّارُ الْآخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِي الْأَرْضِ وَلَا فَسَادًا ۚ (القصص:83)
Flag Counter