مَّثَلُ الَّذِينَ كَفَرُوا بِرَبِّهِمْ ۖ أَعْمَالُهُمْ كَرَمَادٍ اشْتَدَّتْ بِهِ الرِّيحُ فِي يَوْمٍ عَاصِفٍ ۖ لَّا يَقْدِرُونَ مِمَّا كَسَبُوا عَلَىٰ شَيْءٍ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الضَّلَالُ الْبَعِيدُ ﴿١٨﴾ (ابراہیم:18) ’’ان لوگوں کی مثال جنھوں نے اپنے رب کے ساتھ کفر کیا، ان کے اعمال اس راکھ کی طرح ہیں جس پر آندھی والے دن میں بہت سخت ہوا چلی۔ وہ اس میں سے کسی چیز پر قدرت نہ پائیں گے جو انھوں نے کمایا، یہی بہت دور کی گمراہی ہے۔‘‘ اور فرمایا: وَقَدِمْنَا إِلَىٰ مَا عَمِلُوا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنَاهُ هَبَاءً مَّنثُورًا ﴿٢٣﴾ (الفرقان:23) ’’اور ہم اس کی طرف آئیں گے جو انھوں نے کوئی بھی عمل کیا ہو گا تو اسے بکھرا ہوا غبار بنا دیں گے۔‘‘ اور فرمایا: كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ ۚ (القصص:88) ’’ہر چیز ہلاک ہونے والی ہے، مگر اس کا چہرہ۔‘‘ اس آیت کی ایک تفسیر یہ بھی کی گئی ہے کہ دنیا کے تمام اعمال رائیگاں ہیں، سوائے ان اعمال کے جن سے اللہ کی رضا چاہی گئی ہو، لہٰذا جس نے غیر اللہ کے لیے کوئی عمل کیا اور اس سے امید لگائی تو اس کی کوشش رائیگاں ہوگی۔ امید لگانے والا کبھی کوئی عمل اس ذات کی خوشنودی کے لیے کرتاہے جس سے امید لگاتاہے اور کبھی کبھار اس پر اپنے دل سے اعتماد کرتاہے اور اس سے التجا و سوال کرتا ہے پس پہلی صورت غیر اللہ کی عبادت کی ایک قسم ہے جب کہ دوسری صورت غیر اللہ سے استعانت ہے اور اسلام کی تعلیمات ان دونوں کے خلاف ہے: إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ ﴿٥﴾ (الفاتحۃ:5) ’’ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔‘‘ اور فرمایا: فَاعْبُدْهُ وَتَوَكَّلْ عَلَيْهِ ۚ (ہود:123)…’’اس (اللہ) کی عبادت کرو اور اسی پر توکل کرو۔‘‘ اور فرمایا: قُلْ هُوَ رَبِّي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ مَتَابِ ﴿٣٠﴾ (الرعد:30) ’’کہہ دے وہی میرا رب ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی پر میں نے بھروسا کیا اور اسی کی طرف میرا لوٹنا ہے۔‘‘ مذکورہ آیات کریمہ کا مستفاد یہ ہے کہ انسان جتنی نعمتوں سے مستفید ہو رہا ہے سب اللہ کی طرف سے ہیں اور جتنی مشکلات و مصائب سے وہ بچ رہا ہے سب کو دور کرنے والا اللہ ہی ہے۔ وہی اسے محفوظ رکھے ہے، اگر وہ کسی |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |