Maktaba Wahhabi

238 - 263
منور نہ ہوجائے اس وقت تک اس کو کامل ہدایت حاصل نہیں ہوتی‘پھر وہ اللہ تعالیٰ کی صفات میں غور کرتے ہیں اور اس کی مصنوعات کے عجائب میں اور اس کی حکمتوں کےلطائف میں غور کرتے ہیں اور اُن سے پھر صانع اور اس کی توحید اور اس کے علم اور اس کی قدرت پر استدلال کرتے ہیں‘کیونکہ مصنوعات کی عظمت صانع کی عظمت پر دلالت کرتی ہے۔ 3۔اللہ کے لیےصفت علم ازخود وقتِ وقوع قیامت کے علم کا اللہ عزوجل کے ساتھ مخصوص ہونا: ’’ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نےفرمایا: جس رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوئی، آپ کی ملاقات حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ اور حضرت عیسی علیہم السلام سے بھی ہوئی۔ وہ آپس میں قیامت کے بارے میں بات چیت کرنے لگے۔ سب سے پہلے انہوں نے حضرت ابراہیمٰسے پوچھا لیکن اس کے بارے میں معلومات نہیں تھیں۔ پھر انہوں نے حضرت موسیٰٰسے پوچھا، انہیں بھی اس کا علم نہ تھا۔ تب حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام سے بات کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے فرمایا: مجھے قیامت قائم ہونے سے پہلے کی باتیں بتائی گئی ہیں، باقی رہا اس کے قائم ہونے کا وقت تو وہ اللہ کے سوا کسی کو معلوم نہیں، پھر انہوں نے دجال کے ظہور کا ذکر کیا اور فرمایا: میں نازل ہو کر اسے قتل کروں گا، تب لوگ اپنے اپنے شہروں کو لوٹ جائیں گے۔ آگے سے انہیں یاجوج ماجوج ملیں گے جو ہر ٹیلے سے تیزی کے ساتھ اُتر رہے ہوں گے۔ وہ جس پانی(چشمے وغیرہ)کے پاس سے گزریں گے پی جائیں گے۔ اور جس چیز کے پاس سے گزریں گے، اسے کراب کر دیں گے۔ تب لوگ اللہ سے فریاد کریں گے، چنانچہ میں اللہ سے دُعا کروں گا کہ ان(یاجوج ماجوج)کو تباہ کر دے۔ تب(ساری)زمین میں ان کی سرانڈ پھیل جائے گی۔ لوگ اللہ سے فریاد کریں گے، میں بھی اللہ سے دعا کروں گا، چنانچہ اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جو انہیں اٹھا کر سمندر میں پھینک دے گی۔ پھر پہاڑوں کو ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا اور زمین کو اس طرح کھینچ دیا جائے گا جس طرح چمڑے کو کھینچ دیا جاتا ہے۔ مجھے(عیسیٰٰکو)بتایا گیا ہے کہ جب یہ واقعہ ہو گا تو قیامت اتنی قریب ہو گی جیسے وہ حاملہ جس(کا وقت بالکل قریب ہو اور اس)کے گھر والوں کو پتہ نہ ہو کہ کب اچانک ولادت ہو جائے گی’’۔(حدیث کے ایک راوی)عوام بن حوشب رحمہ اللہ نے فرمایا: اس کی تائید قرآن مجید کی اس آیت سے بھی ہوتی ہے:’’ حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ۔ ‘‘حتی کہ جب یاجوج اور ماجوج کو کھول دیا جائے گا تو وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے‘‘[1]
Flag Counter