نہیں ہے۔ اسے ذریت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو نیست ونابود کرنے کے لیے بیان کیا گیا ہے۔‘‘[1] ان تہمتوں کے جواب میں ہم عرض کریں گے یہ سب باتیں خالص جھوٹ اور واضح افتر ا پردازیاں ہیں، اس روایت کو نقل کرنے والے تنہا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہی نہیں ہیں، بلکہ فرمان نبوی ((لَا نُوْرَثُ مَا تَرَکْنَاہُ فَہُوَ صَدَقَۃٌ))کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عمر، عثمان، علی، طلحہ، زبیر، سعد، عبدالرحمن بن عوف، عباس بن عبدالمطلب، ازواج مطہرات، ابو ہریرہ اور حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہم نے بھی روایت کیا ہے۔[2] امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’صحاح اور مسانید کی کتب میں ان لوگوں سے یہ روایت ثابت اور مشہور ہے، حدیث سے واقفیت رکھنے والے علماء اسے اچھی طرح جانتے ہیں، ایسی صور ت میں کسی کا یہ کہنا کہ اس روایت کو صرف ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) نے نقل کیا ہے، اس کی جہالت کی انتہا اور صریح تہمت تراشی ہے۔‘‘ [3] حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کے روایوں کو ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’روافض کا گمان غلط ہے اگر تنہا ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) ہی اس روایت کو بیان کرتے تو بھی روئے زمین کے باشندوں کے لیے ضروری تھا کہ آپ کی روایت کو تسلیم کریں اور ان کی بات مانیں۔‘‘[4] اس موضوع پر ایک مایہ نا ز کتاب ’’العقیدۃ فی أہل البیت بین الافراط والتفریظ‘‘ کے مولف ڈاکٹر سلیمان بن رجا ء السحیمی فرماتے ہیں: ’’ہماری بات کی تائید خود روافض کی ان اہم ترین کتب سے ہوتی ہے، جن میں انھوں نے اپنے عقیدہ کے مطابق پانچویں امام معصوم، امام جعفر الصادق سے یہ روایت نقل کی ہے، جسے کلینی، صفار اور مفید وغیرہ نے اپنی کتب میں اس طرح لکھا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ سَلَکَ طَرِیْقًا یَطْلُبُ فِیْہِ عِلْمَا سَہَّلَ اللّٰہُ بِہٖ طَرِیْقًا إِلَی الْجَنَّۃِ، وَالْعُلَمَائُ اُمَنَائُ، وَالْأَتْقِیَائُ حَصُوْنٌ، وَالْأَوْصَیَائُ سَادَۃٌ وَفَضْلُ الْعَالِمِ عَلَی الْعَابِدِ کَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلٰی سَائِرٍ النُّجُوْمِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ، وَإِنَّ الْعُلَمَائَ وَرَثَۃُ الْأَنْبِیَائَ لَمْ یُوَرِّثُوْا دِیْنَاًرا وَلَا دِرْہَمًا وَ ٰلِکْن وَرِّثُوا الْعِلْمَ، فَمَنْ أَخَذَ مِنْہُ أَخَذَ بِحَظٍّ وَافِرٍ۔)) [5] ’’جو شخص علم کی تلاش میں باہر نکلا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کردے گا، علماء قوم کے امانت دار ہیں، پر ہیز گار قوم کے قلعے ہیں او صیاء قوم کے سردار ہیں، عالم کی فضیلت عابد پر ایسے ہی ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی تمام ستاروں پر، علماء انبیاء کے وراث ہیں، انبیاء نے وارثت میں |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |