Maktaba Wahhabi

1095 - 1201
تَنظُرُونَ ﴿١٤٣﴾ وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ ۚ أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ ۚ وَمَن يَنقَلِبْ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ اللَّـهَ شَيْئًا ۗ وَسَيَجْزِي اللَّـهُ الشَّاكِرِينَ ﴿١٤٤﴾ (آل عمران:143-144) ’’اور بے شک تم تو موت کی تمنا کیا کرتے تھے، اس سے پہلے کہ اسے ملو، تو بلاشبہ تم نے اسے اس حال میں دیکھ لیا کہ تم (آنکھوں سے) دیکھ رہے تھے۔ اور نہیں ہے محمد مگر ایک رسول، بے شک اس سے پہلے کئی رسول گزر چکے تو کیا اگر وہ فوت ہو جائیں، یا قتل کر دئیے جائیں تو تم اپنی ایڑیوں پر پھر جاؤ گے اور جو اپنی ایڑیوں پر پھر جائے تو وہ اللہ کو ہرگز کچھ بھی نقصان نہیں پہنچائے گا اور اللہ شکر کرنے والوں کو جلد جزا دے گا۔‘‘ اہل تشیع کا گمان ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ارتدادصحابہ کی یہ سب سے صریح دلیل ہے اور ایڑیوں کے بل پھر جانے والے صحابہ کی تعداد بھاری اکثریت میں رہی، جب کہ ثابت قدم رہنے والے صحابہ کی تعداد نہایت مختصر تھی، یہی مختصر جماعت اسلام پر باقی رہی اور یہی لوگ شکر گزار ہیں جو کہ قلت میں رہے، جیسا کہ اللہ نے فرمایا: وَقَلِيلٌ مِّنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ﴿١٣﴾ (سبا:13) ’’میرے بندوں میں سے شکر گزار بندے کم ہی ہوتے ہیں۔‘‘ روافض شیعہ کے نزدیک اس آیت سے مقصود براہ راست صحابہ ہیں۔ جو مدینہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ زندگی گزار رہے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بلا تاخیر فوراً ارتداد کا شکار ہوگئے۔[1] پھر ان روافض نے اس آیت کا رخ موڑ کر اسے اس واقعہ سے جوڑ دیا جو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے استخلاف کے وقت سقیفۂ بنوساعدہ میں پیش آیا اور اسے آیت کا مصداق ٹھہرایا۔ تردید:… جب کہ یہ استدلال سراسر جھوٹ اوربہتان عظیم ہے۔طبری نے اپنی تفسیر میں اپنی سند سے ضحاک سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے اللہ تعالیٰ کے فرمان: وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ ۚ (آل عمران:144) کی تفسیر میں فرمایا کہ یہ آیت ان چند لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جو شک و تردد اور نفاق کی بیماری میں مبتلا تھے، جس دن لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تنہا چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے اور آپ کی پیشانی پر بھنوؤں کے اوپر زخم لگ گیا اور آپ کے رباعی دانت شہید کر دیے گئے، تو انھوں نے کہہ دیا کہ محمد تو قتل کردیے گئے، اب اپنے پہلے دین کی طرف چلے جاؤ، اس سلسلہ میں یہ آیت اتری کہ: أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ ۚ (آل عمران:144)[2] ابن جریج سے بھی مروی ہے کہ انھوں نے کہا: جس دن لوگ اللہ کے رسول کو چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے تو
Flag Counter