Maktaba Wahhabi

1093 - 1201
کا پورا احترام ہے، اور اہل تشیع کے مذہبی علمی سرمایہ کو کتاب و سنت کے مخالف تمام تحریروں سے پاک صاف کریں، اور موجودہ دور کے جو بڑے بزرگ شیعہ اور ان کے علماء ان گمراہیوں میں الجھے ہوئے ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے کمربستہ ہوجائیں اور ان کی جدید و قدیم کتب میں جو بھی گمراہ کن باتیں ہیں اور ان کے عوام خواص کی زندگی میں اس کے جو اثرات دیکھے جاتے ہیں ان سے یہ لوگ تجاہل نہ برتیں، اپنی صداقت کا ثبوت دیں، تناقض کا مظاہرہ نہ کریں تاکہ ان کا یہ موقف قابل قبول ہوسکے۔ صحابہ کے بارے میں روافض شیعہ کا عقیدہ ان کی ان اساسی کتب میں موجود ہے جن میں طعن و تشنیع اور انتہائی گھٹیا گالی گلوچ پر مبنی ان کے مذہب کا دارو مدار ہے، وہ سب و شتم بھی اتنے گھناؤنے کہ کوئی بھی باحیا اور دین دارانسان انھیں کسی متعصب کافر کے لیے بھی استعمال نہ کرے گا، جب کہ ان گالیوں کو زبان پر لاتے ہوئے روافض شیعہ کے سینے کشادہ ہوجاتے ہیں اور اصحاب رسول اور آپ کے خلفا و وزراء اور سسرالی قرابت داروں کی شان میں گستاخیاں کرنے کے لیے ان کی زبانیں تیز ہوجاتی ہیں۔ مزید برآں یہ لوگ ان نازیبا حرکات کو دین سمجھتے ہیں اور اس پر اللہ سے اجر عظیم کی امید لگاتے ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی مسلمان اگر ضلالت و گمراہی میں ڈوبے ہوئے ان لوگوں کی حالت پر غور کرے تو اسے یہ دو موقف ضرور اختیار کرنا پڑیں گے: 1۔ اپنے تئیں اللہ کی عظیم نعمت، اس کی مہربانی اور حد درجہ احسان کو محسوس کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کرے کہ اللہ نے اسے ان گمراہیوں سے بچا لیا۔ 2۔ اس قوم کی گمراہی اورانحراف کو دیکھ کر عبرت و موعظت حاصل کرے کہ یہ ایسا انحراف ہے جسے کم عقل انسان بھی جان سکتا ہے، مثلاً ابوبکر و عمر پر صبح و شام لعنت کرکے اللہ کا تقرب حاصل کرنا اور یہ عقیدہ رکھنا کہ جس نے ان دونوں پر ایک لعنت بھیجی اس پر اس دن کوئی گناہ نہیں لکھا جائے گا، جب کہ اس امت کا ایک عام آدمی جو کچھ بھی سمجھ دار ہے بلکہ گزشتہ امتیں جو کسی نہ کسی آسمانی صحیفہ سے نوازی گئیں سب کو اللہ کے دین کے بارے میں یہ قطعی علم ہے کہ کسی بھی امت نے کسی بھی کافر پر لعنت بھیج کر اللہ کی عبادت نہیں کیا، اگرچہ کوئی کافر انتہائی متعصب اور متشدد کیوں نہ رہا ہو، کافر تو در کنار وہ ابلیس جو ملعون ہے اور صبح و شام اللہ کی رحمت سے دھتکارا جاتا ہے اسے لعنت کی مخصوص دعا کے ساتھ ذکر کرکے کسی نے اللہ کی قربت و رضا مندی اس طرح نہیں حاصل کی جس طرح روافض شیعہ ابوبکر و عمر پر لعنت بھیج کر اللہ کی قربت اور اس کی رضا چاہتے ہیں۔ بلکہ میں[1] اپنے علم کے مطابق خود روافض کے یہاں کوئی ایسی کتاب نہیں پاتا جس میں خصوصیت یا غیرخصوصیت کے ساتھ ابوجہل، امیہ بن خلف، یا ولید بن مغیرہ حتیٰ کہ ابلیس پر لعنت کا ورد کیا گیا ہے، جب کہ یہ لوگ اللہ کے سب سے بڑے کافر اور اس کے رسول کے سب سے زیادہ جھٹلانے والے تھے اور اس کے بالمقابل ابوبکر و عمر پر لعنت کرنے والی روایات سے ان کی کتب بھری پڑی ہیں، جیسا کہ قریش کے دو بتوں پر بددعا والی دعا میں آپ
Flag Counter