Maktaba Wahhabi

1011 - 1201
میں وہی لوگ شامل ہیں جن پر زکوٰۃ لینا حرام ہے اور وہ ہیں بنوہاشم، یہی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت ہیں۔ ہماری یہ بات بسند صحیح ثابت ہے، جب کہ روافض کے دعویٰ و دلیل کی کوئی سند رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک نہیں پہنچتی اور انھیں خود اس بات کا اعتراف ہے کہ ان کی اپنی کتب کے حوالہ جات اور مرویات کی کوئی سند نہیں ہے، یہ کتب ان کی خودساختہ ہیں، جنھیں اِن لوگوں نے خود بخود ایجاد کیا اور کہا کہ انھیں روایت کرو یہ سب برحق اور صحیح ہیں۔[1] جہاں تک ان کی اسناد کا تعلق ہے تو اس سلسلہ میں الحر العاملی جیسے ائمہ روافض کا کہنا ہے کہ شیعہ حضرات کے نزدیک سرے سے کوئی اصل و سند نہیں ہے اور نہ ہی وہ اسناد پر بھروسہ کرتے ہیں۔[2] ایسی صورت میں یہ لوگ اپنی کتب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کے حوالہ سے جو کچھ روایت کرتے ہیں وہ کیوں کر ثابت ہوسکتی ہیں؟ پس حقیقت تو یہ ہے کہ اہل سنت ہی اہل بیت کے صحیح معنوں میں تابعدار ہیں اور انھیں لوگوں نے ان کا مقام و مرتبہ پہچانا اور ان کی عزت و توقیر کا جو حق تھا اسے ادا کیا اور اس سلسلہ میں نہ افراط سے کام لیا نہ تفریط سے، جیساکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اپنے بارے میں اسی بات کا حکم دیا تھا: ((لَا تُطْرُوْنِیْ کَمَا أَطْرَتِ النَّصَارٰی عِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ وَ لٰکِنْ قُوْلُوْا عَبْدُاللّٰہِ وَ رَسُوْلُہٗ۔))[3] ’’تم لوگ مجھے حد سے آگے نہ بڑھانا، کہ جس طرح نصاریٰ نے عیسیٰ بن مریم کو حد سے آگے بڑھایا، لیکن تم (مجھے) اللہ کا بندہ اور اس کا رسول کہو۔‘‘ ٭ امام اہل بیت، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ، اور ان کے بعد علمی عظمت کے حامل جنھیں حبر الامۃ کا خطاب ملا یعنی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ، دونوں ہی علی رضی اللہ عنہ سے پہلے ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی امامت کے قائل تھے۔ حتیٰ کہ علی رضی اللہ عنہ سے متواتراً ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد لوگوں میں سب سے افضل ابوبکر و عمر ہیں۔‘‘[4] پس علی رضی اللہ عنہ جو کہ بزبان شیعہ خانوادۂ نبوت کے امام ہیں وہ شیخین کی افضلیت کے معترف ہیں۔[5] ٭ حدیث ثقلین کی کوئی خاص خصوصیت نہیں، بلکہ وہ اس معنی کی دیگر احادیث کی طرح ایک حدیث ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں فرمایا: ((تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَا إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِہٖ لَنْ تَضِلُّوْا اَبَدًا کِتَابُ اللّٰہِ وَسُنَّتِیْ۔))[6] ’’میں نے تم میں ایسی چیز چھوڑی ہے کہ اگر تم اسے مضبوطی سے پکڑے رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے اللہ کی کتاب اور میری سنت۔‘‘
Flag Counter