’’جس شخص کی موت اس حالت میں ہو کہ اس کے گردن میں (امام وقت کی) بیعت نہ ہو وہ جاہلیت کی موت مرا۔‘‘ پس یہ حدیث تعیین امام (حاکم وقت) کے وجوب پر واضح دلیل ہے، بایں طور کہ مسلمان کی گردن میں بیعت واجب ٹھہری اوربیعت امام المسلمین کے لیے ہوتی ہے، اس لیے امام المسلمین کی تعیین ضروری ٹھہری، چنانچہ صحابہ کرام اور ان کے بعد کے علمائے امت وجوب امامت کے قائل رہے ہیں۔ مزید برآں وجوب امامت کی ایک قطعی دلیل یہ بھی ہے کہ شریعت کے کچھ ایسے احکام ہیں جنھیں امام المسلمین ہی کے ہاتھوں انجام دیا جاسکتا ہے، کسی دوسرے سے اس کی تنفیذ صحیح نہیں مانی جائے گی[1] مثلاً جہاد، حج اور تنفیذ حدود وغیرہ ایسے احکام ہیں جنھیں قوت اور امارت ہی کے ذریعہ سے انجام دیا جاسکتا ہے۔[2] امام کی تعیین کے بعداسلام نے اس کا یہ حق مقرر کیا ہے کہ جب تک وہ گناہ اور عمل باطل کا حکم نہ دے تمام مسلمان اس کی بات مانیں اور اطاعت کریں، چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((مَنْ أَطَاعَنِیْ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰہَ، وَ مَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ عَصَی اللّٰہَ وَمَنْ یُّطِعِ الْأَمِیْرَ فَقَدْ أَطَاعَنِیْ وَ مَنْ یَّعْصِ الْأَمِیْرَ فَقَدْ عَصَانِیْ۔))[3] ’’جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی کی اور جس نے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میری نافرمانی کی۔‘‘ پس شریعت نے امام (حاکم وقت) کی اطاعت واجب قرار دیا ہے جب تک کہ وہ برے کاموں کا حکم نہ دے، اگر اللہ کی نافرمانی کا حکم دیتا ہے تو اس بات میں اس کی اطاعت جائز نہیں اور نہ ہی اس میں اس کی مدد کی جائے، بلکہ اللہ کی اطاعت کے راستہ میں اس کی مکمل مدد کرنا واجب ہے۔[4] گویا ائمۃ المسلمین کے تئیں مسلمانوں کا موقف خیرخواہانہ ہونا چاہیے، اس لیے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اَلدِّیْنُ النَّصِیْحَۃُ۔)) ’’دین خیرخواہی کا نام ہے‘‘ آپ نے تین مرتبہ یہی بات دہرائی، تو ہم نے کہا: اے للہ کے رسول، کس کے لیے؟ آپ نے فرمایا: ((لِلّٰہِ، وَلِکِتَابِہِ وَلِرَسُوْلِہٖ وَلِاَئِمَّۃِ الْمُسْلِمِیْنَ وَ عَامِّتِہِمْ۔))[5] ’’اللہ کے لیے، اس کی کتاب کے لیے، اس کے رسول کے لیے، مسلمانوں کے اماموں (حکام) کے لیے اور عامۃ المسلمین کے لیے۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’ائمۃ المسلمین کے لیے خیرخواہی یہ ہے کہ وہ جس کام کی بجاآوری کا حکم دیں اسے انجام دے کر ان |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |