نفسیاتی، سماجی اور خاندانی اعتبار سے آزما لینے کو لازم کیا گیا ہے کہ مبادا وہ خواہشات کے پیچھے بہک جائے اور اس کی نیت میں فتور اور مقاصد میں تبدیلی ہوجائے۔ اسی طرح اس کی قدیم معاشرتی زندگی اور نئے معاشرہ کے ماحول و تقاضوں سے اس کی ہم آہنگی کی توقعات اور ان سے نمٹنے والی صلاحیتوں کو بھی ملحوظِ خاطر رکھنا ضروری ہے۔ ان مراحل سے گزرنے کے بعد ہی کوئی عہدہ کسی کے سپر د کیا جاسکتا ہے، آپ فرماتے ہیں: ’’پھر ان کی تنخواہوں کا معیار بلند رکھنا، کیونکہ اس سے انھیں اپنے نفوس کو درست رکھنے میں مدد ملے گی اور اس مال سے بے نیاز رہیں گے جو ان کے ہاتھوں میں بطور امانت ہوگا۔ اس کے بعد بھی وہ تمھارے حکم کی خلاف ورزی یا امانت میں خیانت کریں تو تمھاری حجت ان پر قائم ہوگی۔‘‘ [1] چنانچہ جب کسی فرد میں یہ صلاحتیں پائی جائیں اور اسے اعلیٰ معیار کی تنخواہ بھی ملے تو بلاشبہ وہ آدمی نہایت عمدہ طریقہ سے اپنی ذمہ داری نبھائے گا اور ریاست یا کوئی بھی ادارہ جس سے وہ مربوط ہے، اس کی ترقی کے لیے مسلسل محنت ومشقت کرے گا۔ امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ ایک جگہ فر ماتے ہیں: ’’دل کھول کر انھیں اتنا دینا کہ جو ان کے ہر عذر کو غیر مسموع بنا دے اور لوگوں کی انھیں کوئی احتیاج نہ رہے، اپنے یہاں انھیں ایسے باعزت مرتبہ پر رکھو کہ تمھارے دربار میں ان کے سلسلہ میں کوئی غلط طمع نہ کرسکے۔‘‘ [2] گویا حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کو رشوت خوری سے روکنے کے لیے دو بنیادی اسباب کی فراہمی ضروری ہے: الف: دل کھول کر نوازش کرنا (یعنی اعلیٰ معیار کی تنخواہ) جس سے اس کی تمام ضروریات پوری ہوجائیں اور وہ خود کو دوسروں سے بے نیاز سمجھے۔ ب: باعزت مقام دینا، تاکہ اپنے منصب پر باقی رہتے ہوئے وہ امن واطمینان محسوس کرے، اسے کوئی خطرہ لاحق نہ ہو آ ج اسی کو منصبی سلامتی کہا جاتا ہے۔ چنانچہ جب کسی عہدیدار کی زندگی محفوظ و مامون ہو اور اس کے عہدہ و منصب میں استقرار ہو تو اسے ان تمام چیزوں کے بعد اور ضرورت ہی کس چیز کی رہ جاتی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ضمانتیں ملک کے اعلیٰ عہدہ داروں کو ہی دی جاسکتی ہیں اور بڑی بڑی کمپنیوں، اداروں کے مالکان اور اسلامی تحریکات کے قائدین کو بھی اس رعایت کا مستحق ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ [3] یہ کامل ضمانت عہدیدار کے ذہن و دماغ میں بہترسے بہتر انتظامی فکر کی ضامن ہے۔ دور حاضر کی ترقی یافتہ مانی |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |