Maktaba Wahhabi

43 - 263
حاشیہ پر چھپے ہوئے ہیں۔ بعض ناشرین نے اب ان میں بھی کچھ اور ردو بدل کردیا ہے۔([1]) بغیر نقداسرائیلیات کا تذکرہ: مولانا الوانی رحمہ اللہ نے بعض اسرائیلی واقعات کو بغیر نقدوجرح کے بھی ذکر کر دیا ہے۔مثلاًقرآن کریم میں ہے: ﴿وَاذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ﴿﴾ارْكُضْ بِرِجْلِكَ هَٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَشَرَابٌ﴿﴾وَوَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ وَمِثْلَهُم مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِكْرَىٰ لِأُولِي الْأَلْبَابِ﴿﴾وَخُذْ بِيَدِكَ ضِغْثًا فَاضْرِب بِّهِ وَلَا تَحْنَثْ إِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِرًا نِّعْمَ الْعَبْدُ إِنَّهُ أَوَّابٌ﴾[2] ’’اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ(بار الہٰا)شیطان نے مجھ کو ایذا اور تکلیف دے رکھی ہے۔(ہم نے کہا کہ زمین پر)لات مارو(دیکھو)یہ(چشمہ نکل آیا)نہانے کو ٹھنڈا اور پینے کو(شیریں)۔اور ہم نے ان کو اہل و عیال اور ان کے ساتھ ان کے برابر اور بخشے۔(یہ)ہماری طرف سے رحمت اور عقل والوں کے لئے نصیحت تھی۔اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو لو اور اس سے مارو اور قسم نہ توڑو۔ بےشک ہم نے ان کو ثابت قدم پایا۔ بہت خوب بندے تھے بےشک وہ رجوع کرنے والے تھے۔‘‘ یہ نقلی دلیل ہے حضرت ایوب(علیہ السلام)کی قوم مسئلہ توحید کی وجہ سے ان کی مخالف ہوگئی اور اللہ کی طرف سے ایک شدید بیماری کی شکل میں ان پر ابتلاء آیا جس کی وجہ سے شہر والوں نے ان کو شہر سے نکال دیا آخر انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی تو اللہ نے ان کو اس بیماری سے شفا عطا فرمائی۔ جس کا اپنا یہ حال ہو وہ کسی طرح شفیع غالب نہیں بن سکتا۔ ’’ انی مسنی الشیطان الخ ‘‘ ’’ نصب ‘‘ شدت، تکلیف۔ حضرت ایوب(علیہ السلام)کی بیماری طول پکڑ گئی اور وہ اٹھارہ سال اس میں مبتلا رہے اس بیماری کی وجہ سے انہوں نے سخت تکلیف اٹھائی۔ ایک دن ان کی بیوی کسی کام سے جا رہی تھیں۔ راستے میں ایک طبیب دیکھا جو حقیقت میں شیطان تھا اور انسانی شکل میں متمثل ہو کر سامنے آیا اس سے اپنے خاوند کی بیماری کا ذکر کیا تو شیطان(بصورت طبیب)نے کہا کہ میں اس شرط پر علاج کروں گا کہ جب تمہارا خاوند میرے علاج سے تندرست ہوجائے تو تم غیر اللہ کے نام کی قربانی دو گی۔ بیوی صاحبہ چونکہ حضرت ایوب(علیہ السلام)کی بیماری کی وجہ سے نہایت غمزدہ اور دلگیر تھیں اس لیے ان کے دل میں شیطان کے قول کی طرف کچھ میلان ہوگیا انہوں نے یہ واقعہ حضرت ایوب(علیہ السلام)سے ذکر کیا تو وہ فورًا سمجھ گئے کہ وہ شیطان ہے اور اس سے انہیں نہایت ہی شدید روحانی تکلیف پہنچی اور نہایت عاجزی اور زاری سے اللہ کی بارگاہ میں دعا کی بارے الٰہا ! میری طویل مصیبت کی وجہ سے اب تو شیطان کو بھی یہ توقع
Flag Counter