ہیں، اے اللہ تو بقیع غرقد والوں کو بخش دے۔‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ہی کی دوسری روایت میں ہے کہ جبریل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ کو بتایا کہ اللہ تعالیٰ حکم دیتا ہے کہ آپ بقیع غرقد والوں کے لیے استغفار کریں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! میں ان کے لیے کیسے دعا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہو: ((اَلسَّلامُ عَلَی اَہْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُوْمِنِیْنَ وَ المُسْلِمیْنَ وَ یَرْحَمُ اللّٰہُ المُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَأْخِرِیْنَ وَ اِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ۔))[1] ’’مومنوں اور مسلمانوں کی اس بستی والوں پر سلامتی نازل ہو اور اللہ رحم فرمائے ان لوگوں پر جو آگے جاچکے ہیں اور جو بعد میں جانے والے ہیں اور ہم بھی اگر اللہ نے چاہا تو تم سے ملنے والے ہیں۔‘‘ تمام مسالک کے علمائے اسلام نے صراحت کی ہے کہ قبروں پر کوئی تعمیر جائز نہیں ہے اور یہ وضاحت کی ہے کہ قبر رسول اور دیگر قبروں کی زیارت کے آداب کیا ہیں؟: اور بندہ کو اپنے رب سے کس طرح دعا کرنا چاہیے، نیز یہ کہ اللہ اور اس کے بندہ کے درمیان کسی انسانی واسطہ کی ضرورت نہیں۔ امام کاسانی حنفی اپنی کتاب ’’بدائع الصنائع‘‘ میں فرماتے ہیں: ’’امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے قبروں پر کسی بھی تعمیر کو مکروہ قرار دیا ہے، اور جب کراہت کا استعمال مطلق ہو تو اس سے تحریم مقصود ہوتی ہے، چنانچہ احناف میں سے ابن مالک نے صراحتاً قبروں پر تعمیر کو حرام قرار دیا ہے۔‘‘[2] امام طحاوی حنفی فرماتے ہیں: ’’قبر کا استلام اور اس کو بوسہ دینا جائز نہیں ہے، یہ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) کا شیوہ رہا ہے۔ استلام صرف حجر اسود اور رکن یمانی کے لیے خاص ہے۔‘‘[3] قاضی عیاض امام مالک سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس وقوف کرنے کو میں جائز نہیں سمجھتا، بلکہ زیارت کرنے والا دعا کرے اور گزر جائے۔‘‘ امام ابن وہب امام مالک سے نقل کرتے ہیں کہ: ’’زیارت کرنے والا قبر کے قریب سے گزرے، سلام کرے، لیکن قبر کو ہاتھ نہ لگائے۔‘‘[4] امام زروق مالکی فرماتے ہیں کہ: ’’نیکوکاروں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالینا ، زیارت کرتے ہوئے انھیں چومنا چاٹنا، ان کی مٹی کو تبرک کے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |