Maktaba Wahhabi

222 - 1201
ایسی تھیلی سے بھی قیمتی ہے جو دس ہزار دینار سے بھری ہو یعنی یہ حدیث ایک قیمتی خزانہ ہے۔ حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث پر بحث کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’اس حدیث کی سند صحیح اور محفوظ ہے، اور اس میں ایک اہم بات کہی گئی ہے، وہ یہ کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے خلافت ابوبکر پر بیعت کی، وفات (نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ) کے دن ہی کی ہے ، یا اس کے ایک دن بعد، یہی حق ہے، علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کبھی بھی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کٹ کر نہ رہے، نہ ہی آپ کے پیچھے کبھی نماز پڑھنا ترک کی۔ ‘‘ [1] حبیب بن ابی ثابت رضی اللہ عنہ کی روایت میں اس واقعہ کا ذکر اس طرح ہے: ’’علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اپنے گھر میں تھے، ایک آدمی آپ کے پاس آیا اور کہا ابوبکر رضی اللہ عنہ بیعت لینے بیٹھ گئے ہیں علی رضی اللہ عنہ جس قمیص میں ملبوس تھے اسی میں نکل پڑے، ازار و چادر کا اہتمام نہ کیا، آپ کافی جلدی میں تھے کہ کہیں بیعت سے پیچھے نہ رہ جائیں، وہاں پہنچ کر ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بیعت کی، پھر بیٹھ گئے، وہیں پر آپ نے چادر منگوائی، اور اسے قمیص کے اوپر اوڑھ لیا۔ ‘‘[2] عمرو بن حریث نے سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا تم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت وہاں حاضر تھے؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ پھر پوچھا: ابوبکر کے ہاتھوں پر بیعت خلافت کب کی گئی؟ سعید نے جواب دیا: جس دن رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی، مسلمانوں نے ایک دن بھی بغیر جماعت کے زندہ رہنا پسند نہ کیا۔انھوں نے پوچھا: کیا اس موقع پر کسی نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی مخالفت کی تھی؟ سعید نے جواب دیا: نہیں، سوائے ان لوگوں کے جو مرتد ہوگئے تھے یا مرتد ہونے والے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انصار کو ہلاکت کے گڑھے میں گرنے سے بچا لیا، اور سب نے بالاتفاق دست ابوبکر رضی اللہ عنہ پر بیعت کی، انھوں نے پوچھا: کیا مہاجرین میں کوئی بیعت کرنے سے پیچھے رہ گیا تھا؟ سعید نے کہا: نہیں، تمام مہاجرین نے یکے بعد دیگرے آپ کی خلافت پر بیعت کی۔ [3] جب سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بصرہ گئے تو ابن الکواء اور قیس بن عباد نے آپ سے پوچھا کہ ابوبکر صدیق کی بیعت خلافت کے موقع پر آپ کا کیا کردار دہا؟ انھوں نے جواب دیا: اگر اس سلسلہ میں میرے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی عہد نامہ ہوتا تو بنو تمیم بن مرہ کے ایک فرد، اور عمر بن خطاب کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر چڑھنے نہ دیتا، اور پوری
Flag Counter