Maktaba Wahhabi

161 - 1201
تھک گیا ہوں، یہاں تک کہ اب میرے سینہ میں تکلیف ہوتی ہے، اللہ نے تمھارے والد کو جنگی قیدی عطا کیے ہیں، جاؤ اور ان میں سے ایک خادم مانگ لاؤ، وہ کہنے لگیں: واللہ چکی چلاتے چلاتے میرے بھی ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں، چنانچہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں ، آپ نے کہا: ((مَا جَائَ بِکَ ای بنیۃ)) ’’اے میری عزیزہ! تمھارا آنا کیسے ہوا؟‘‘ انھو ں نے جواب دیا: بس سلام کرنے اور خیریت دریافت کرنے کے بعد ، وہ شرما گئیں، کچھ کہہ نہ سکیں اور واپس لوٹ آئیں، علی رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا ہوا؟ انھوں نے کہا: میں کچھ مانگنے سے شرما گئی، پھر وہ دونوں ایک ساتھ آئے اور علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم میں پانی لاتے لاتے تھک جاتا ہوں، یہاں تک کہ میرے سینہ میں تکلیف ہونے لگتی ہے۔ اور فاطمہ کہنے لگیں: میں مسلسل چکی چلاتی ہوں، یہاں تک کہ میرے ہاتھوں میں چھالے پڑچکے ہیں، اللہ نے آپ کو بہت سے جنگی قیدی عطا کیے ہیں ان میں سے ہمیں خادم دے دیجئے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَاللّٰہِ لَا أُعْطِیْکُمَا وَ اَدَعُ أَہْلَ الصُّفَّۃِ تَطْوِيْ بُطُوْنُہُمْ، لَا اَجِدُ مَا اُنْفِقُ عَلَیْہِمْ، وَ لٰکِنِّيْ اَبِیْعُہُمْ وَ اُنْفِقُ عَلَیْہِمْ اَثْمَانَہُمْ۔)) ’’میں اہل صفہ کو چھوڑ کر کہ بھوک سے جن کے پیٹ میں بل پڑ رہے ہیں، تمھیں نہیں دوں گا، میرے پاس ان کے اخراجات کے لیے کچھ نہیں ہے، ان غلاموں کو فروخت کرکے ان کی قیمت اہل صفہ پر خرچ کروں گا۔‘‘ چنانچہ دونوں واپس آگئے، پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے، دونوں چادر سے بدن ڈھانپ چکے تھے، جب سر ڈھانپتے تو پاؤں کھل جاتے اور پاؤں ڈھانپتے تو سر کھل جاتے۔ (آپ کی آمد کی آہٹ پاکر) دونوں اٹھنے لگے، آپ نے فرمایا: ٹھہرو، پھر فرمایا: ((أَ لَا اُخْبِرُکُمَا بِخَیْرٍ مِمَّا سَأَلْتُمَانِي؟)) ’’کیا تمھیں تمھارے مطالبہ سے بہتر چیز نہ بتا دوں‘‘ انھوں نے کہا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ((کَلِمَاتٍ عَلَّمْنِیْہُنَّ جِبْرِیْلُ ( علیہ السلام )…)) چند کلمات ہیں، جنھیں مجھے جبریل علیہ السلام نے سکھایا تھا، پھر فرمایا: ((تُسَبِّحَانِ فِيْ دُبُرِ کُلِّ صَلَاۃٍ عَشْرًا وَ تَحْمِدَانِ عَشْرًا وَ تُکَبِّرَانِ عَشْرًا، وَإِذَا اَوَیْتُمَا إِلَی فِرَاشِکُمَا فَسَبِّحَا ثَلَاثًا وَ ثَلَاثِیْنَ، وَ احْمِدَا ثَلَاثًا وَ ثَلَاثِیْنَ وَ کَبِّرَا أَرْبَعًا وَ ثَلَاثِیْنَ۔))[1] ’’ہر نماز کے بعد دس مرتبہ سبحان اللہ اور دس مرتبہ الحمد للہ، دس مرتبہ اللہ اکبر پڑھ لیا کرو، او رجب اپنے بستر پر آؤ تو تینتیس (33) مرتبہ سبحان اللہ، تینتیس (33) مرتبہ الحمد للہ اور چونتیس (34) مرتبہ اللہ اکبر پڑھ لیا کرو۔‘‘[2]
Flag Counter