Maktaba Wahhabi

1074 - 1201
کی طرف سے جو پوری خبر رکھنے والا ہے۔‘‘ ٭ اور فرمایا: وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ إِلَّا إِذَا تَمَنَّىٰ أَلْقَى الشَّيْطَانُ فِي أُمْنِيَّتِهِ فَيَنسَخُ اللَّـهُ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ ثُمَّ يُحْكِمُ اللَّـهُ آيَاتِهِ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ ﴿٥٢﴾ (الحج: 52) ’’اور ہم نے تجھ سے پہلے نہ کوئی رسول بھیجا اور نہ کوئی نبی مگر جب اس نے کوئی تمنا کی شیطان نے اس کی تمنا میں (خلل) ڈالا تو اللہ اس (خلل) کو جو شیطان ڈالتا ہے، مٹادیتا ہے، پھر اللہ اپنی آیات کو پختہ کر دیتا ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے۔‘‘ ٭ اور فرمایا: لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ ﴿١٦﴾ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ ﴿١٧﴾ (القیامۃ:16،17) ’’تو اس کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دے، تاکہ اسے جلدی حاصل کرلے۔بلاشبہ اس کو جمع کرنا اور (آپ کا ) اس کو پڑھنا ہمارے ذمے ہے۔‘‘ مذکورہ تمام ہی آیات بتاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کی حفاظت اور اس کی آیات کو محکم ثابت رکھنے کی ذمہ داری لے رکھی ہے اس کے آگے، پیچھے کسی بھی طرح سے باطل کا گزر نہیں ہوسکتا اور: وَعْدَ اللَّـهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّـهِ قِيلًا ﴿١٢٢﴾ (النسائ: 122) ’’اللہ کا سچا وعدہ ہے اور اللہ سے زیادہ بات میں کون سچا ہے۔‘‘ یہ آیات قرآن کے تحریف و تبدیلی سے محفوظ ہونے پر اتنی صراحت سے دلالت کرتی ہیں کہ اس میں مزید کسی شرح اور توضیح کی ضرورت نہیں ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے قرآن میں جس لب و لہجہ میں صحابہ کی تعریف کی ہے اس سے اس بات کی تائید ہوتی ہے کہ روافض شیعہ نے انھیں جس تحریف قرآن سے متہم کیا ہے وہ قطعاً باطل اور بے بنیاد ہے۔[1] فرمایا: وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ ﴿١٠٠﴾ (التوبۃ:100) ’’اور مہاجرین اور انصار میں سے سبقت کرنے والے سب سے پہلے لوگ اور وہ لوگ جو نیکی کے ساتھ ان کے پیچھے آئے، اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے اور اس نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کیے ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں ہمیشہ۔ یہی بہت بڑی
Flag Counter