یسندہ الی النبی صلی اللہ علیہ وسلم کذا رواہ السبیعی عن عبد اللہ بن موسیٰ او ابن ابی موسیٰ ان سعید بن العاص ارسل الخ وعبدا لرحمن بن ثابت بن ثوبان ضعفہ ابن معین کذافی الجوھر النقی۔ یعنی اس حدیث کے راوی کی دو جگہ مخالفت کی گئی ہے۔ ایک اس حدیث کے مرفوع کرنے میں اور دورے ابو موسیٰ جواب میں اور مشہور یہ ہے کہ ابو موسیٰ وغیرہ نے سعید بن عاص کو کہا کہ آپ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے دریافت کریں پس انھوں نے ان سے دریافت کیا تو انھوں نے چھ تکبیریں کہنے کا فتویٰ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ان کو منسوب نہیں کیا۔ اسی طرح سبیعی نے عبد اللہ بن موسیٰ یا ابن ابی موسیٰ سے روایت کیا ہے اور عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان کو یحییٰ بن معین نے ضعیف کہا ہے۔ اور امام ممدوح معرفۃ السنن میں لکھتے ہیں۔ وعبد الرحمن ھذا قد ضعفہ یحییٰ بن معین والمشھور من ھذا القصۃ انھم اسند واامرھم الی ابن مسعود فافتاہ ابن مسعود باریع فی الاولیٰ قبل القراء ۃ واربع فی الثانیۃ بعد القراء ۃ ویرکع لرابعۃ ولم یسند ہ الی النبی صلی اللہ علیہ وسلم کذلک رواہ ابو اسحاق السبیعی وغیرہ عن شیوخھم ولو کان عند ابی موسیٰ فیہ علم من النبی صلی اللہ علیہ وسلم لما کان یسالہ عن ابن مسعود وروی عن علقمۃ عن عبد اللہ انہ قال خمس فی الاولی واربع فی الثانیۃ وھذا یخالف الروایۃ الاولی انتھٰی ۔ یحییٰ بن معین نے عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان کو ضعیف کہا ہے اور مشہور اس روایت میں یہ ہے کہ ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ اور حذیفہ رضی اللہ عنہ وغیرہ نے اپنے امر کو ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرف مسند کیا ۔پس ابنمسعود رضی اللہ عنہ نے ان کو فتویٰ دیا کہ |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |