Maktaba Wahhabi

113 - 704
واپس آنے لگے تو دیکھا کہ ایک آدمی (عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ ) ہمارے پیچھے آکر کہہ رہا ہے: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ ویسے ہی ہیں جیسے آپ نے اپنے بارے میں کہا ہے کہ آپ اللہ کے برگزیدہ نبی ہیں ، پھر اس نے کہا کہ اے قومِ یہود! میرے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ کی قسم! ہم اللہ کی کتاب کو آپ سے زیادہ جاننے والا اپنے درمیان کسی کو نہیں جانتے، اور نہ آپ سے زیادہ سمجھ بوجھ والا، او رنہ آپ سے پہلے آپ کے باپ سے زیادہ ،اور نہ آپ کے باپ سے قبل آپ کے دادا سے زیادہ، تو اس آدمی نے کہا: اب میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے وہی نبی ہیں جن کی صفات تم لوگ تورات میں پاتے ہو، لوگوں نے کہا: تم جھوٹے ہو، پھر انہوں نے اس کی بات کا انکار کردیا، اور اُسے بُرا بھلاکہنے لگے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ جھوٹے ہو تمہاری بات قابل قبول نہیں، کیا تم لوگ ابھی اس کی تعریف نہیں کررہے تھے، اور جب وہ ایمان لے آیا تو اسے جھٹلانے لگے، اور اس کے بارے میں بیہودہ باتیں کرنے لگے؟ تمہاری بات قبول نہیں کی جائے گی۔ راوی کہتے ہیں : جب ہم وہاں سے چلے تو تین تھے؛ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، میں اور عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ ۔[1] (6) انجیل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات : (ا) …یسوع (عیسیٰ) کی شہادت کہ نبی منتظَر کا نام محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) ہے : انجیل برناباس (فصل/96) میں آیا ہے (جو عربی میں مترجم اناجیل میں سب سے زیادہ لائقِ اعتبار انجیل ہے ) کاہن نے یسوع سے پوچھا : موسیٰ کی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ ہمارا معبود ہمارے لیے ایک رسول بھیجے گا، جو ہمیں اللہ کے ارادے اور اس کی مشیت کی خبر دے گا، اور سارے عالم کے لیے رحمت بن کر آئے گا۔ اس لیے میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ہمیں حق بات بتائیے، کیا آپ ہی اللہ کے وہ رسول ہیں جن کا ہم انتظار کررہے ہیں؟ یسوع نے جواب دیا: یہ بات صحیح ہے، اللہ نے بے شک اس کا وعدہ کیا ہے ، لیکن میں وہ نبی نہیں ہوں ، اس لیے کہ وہ مجھ سے پہلے پیدا کیے گئے اور میرے بعد مبعوث ہوں گے۔ کاہن نے کہا: ہم آپ کے کلام اور آپ کی نشانیوں کی بناپر اعتقاد رکھتے ہیں کہ آپ یقینا نبی اور اللہ کے مقدس بندہ ہیں ، اس لیے میں پوری یہودی دنیا اور اسرائیل کے نام سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ ہمیں بتائیے کہ وہ نبی کس کیفیت میں آئے گا؟ یسوع نے کہا : اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، میں وہ نبی نہیں ہوں ، جس کا انتظار سارے اہلِ زمین کررہے ہیں ، جیسا کہ اللہ نے ہمارے باپ ابراہیم سے کہا تھا: میں تمہاری نسل کے ذریعہ تمام قبائلِ زمین کو برکت پہنچاؤں گا، لیکن جب اللہ مجھے اس دنیا سے اٹھالے گا تو ایک بار پھر شیطان اس ملعون فتنے کو ابھارے گا، اور اللہ سے نہ ڈرنے والے کو اس اعتقاد پر مجبور کرے گا کہ میں اللہ ہوں، اور اللہ کا بیٹا ہوں ۔
Flag Counter